دس سال سے گورنمنٹ پرائمری سکول بگنوترکے بچے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ/سردار فیضان)دنیا بدل گئی مگر افسوس تبدیلی سرکار کی تعلیمی ایمرجنسی دعووُں تک ہی محدود۔پچھلے دس سال سے بگنوتر سیری میں واقع گورنمٹ پرائمری سکول کا چھت نہ ہونے کے باعث بچے بچیاں کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور کوئی پوچھنے والا نہیں اہلیان علاقہ سراپا احتجاج فی الفور سکول کا تعمیراتی کام مکمل کیا جائے اہلیانِ علاقہ کی اپیل۔ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اور وزیراعظیم عمران خان کی جانب سے حکومت میں آنے سے قبل ملک کے بگڑے ہوئے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لئے اپنے منشور میں تعلیمی ایمرجنسی کو اول نمبر پر رکھ کہ حکومت ملتے ہی اس پر کام کرنا شروع کر دیا مگر افسوس یہ تعلیمی ایمرجنسی صرف اور صرف پشاور شہر سمیت چند شہروں تک ہی محدود رہی مگر اس ایمرجنسی کے اثرات نہیں سیاحت اور سکولوں کے لحاظ سے مانے جانے والے شہر ایبٹ آباد کا رخ نہیں کیا یہی وجہ ہے کہ ایبٹ آباد شہر سے چند کلومیٹر کی مسافت پر واقع گورنمنٹ پرائمری سکول سیری بگنوتر کی بلڈنگ گزشتہ دس سال سے محکمہ تعلیم کے افسران سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے افسران کی چشم پوشی کے باعث چھت کی سہولت سے محروم ہے جس کے باعث یہاں کے بچے بچیاں کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں یہی نہیں بارش اور برف باری کے دوران اسکول میں تعلیم حاصل کرنے والے بچے بچیاں لوگوں کے گھروں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں ایبٹ آباد()دنیا بدل گئی مگر افسوس تبدیلی سرکار کی تعلیمی ایمرجنسی دعووُں تک ہی محدود پچھلے دس سال سے بگنوتر سیری میں واقع گورنمٹ پرائمری سکول کا چھت نہ ہونے کے باعث بچے بچیاں کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور کوئی پوچھنے والا نہیں۔

اس حوالے سے اہلیان علاقہ کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کو لکی بلڈنگ موجود تھی جو خستہ حالی کا شکار تھی جس پر محکمہ تعلیم کی جانب سے اسے 2010 میں مسمار کر کے نئے بلڈنگ کی تعمیر کے لئے ایرا کو ٹھیکہ دے دیا تھا جس کے بعد ایرا کے ٹھیکیدار میں اسکول کی دیوار بنا کر چھوڑ دی تھی جس کے بعد کہی سالوں تاکہ اس بلڈنگ کا کام ادھورا چھوڑ دیا گیا جس کے بعد 2018 میں اس بلڈنگ کا کام دوبارہ شروع کر کے چھت کے لیے انگل ارم ڈال کر چھوڑ دیا گیا جو آج تک مکمل نہ کیا جا سکا ہماری بچیاں آج کی جدید دور میں بھی کھلے آسمان تلے تعلیمی سرگرمیاں سرانجام دینے میں مصروف ہیں ان بچیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے کائنات ٹیچرز کا املا خراج تحسین کا مستحق ہے جو اس مشکل کی گھڑی میں بھی بچیوں کو تعلیم دے رہی ہیں ہمارا تبدیلی سرکار سے مطالبہ ہے کہ خدا رات دس سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود اسکول کو تعمیر نہیں کیا جا سکا جس سے ہماری بچیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے خدارا اس بلڈنگ کی تعمیر و ترقی کا کام جلد از جلد مکمل کر کے ہماری بچیوں کو تعلیم ان کی دہلیز پر فراہم کی جائے

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!