میجر جیمز ایبٹ آباد کے دفتر کی تاریخی عمارت اور قومی ورثہ گرانے پر پانچ رکنی کمیٹی تشکیل۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)وائس آف ہزارہ کی خبرپرایکشن:میجر جیمز ایبٹ آباد کے دفتر کی تاریخی عمارت اور قومی ورثہ گرانے پر پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی دی گئی۔جو اپنی رپورٹ تین دن میں کمشنر ہزارہ کو پیش کریں گئے۔زرائع کے مطابق کنٹونمنٹبورڈ کی حدود میں قائم میجر جیمز ایبٹ آباد کے دفتر کی تاریخی عمارت اور قومی ورثہ گرانے پر ڈی جی آر کیالوجی اینڈ میوزیم خیبر پختونخواہ ڈاکٹر عبدالصمد خان کا نوٹس، کینٹونمنٹ ایگزیکٹیو آفیسر عمارہ عامر کے خلاف فوری مقدمہ کے اندراج کیلئے ڈی پی او ایبٹ آباد کو خط۔ زرائع کے مطابق ممتاز قانون دان اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے نامور وکیل ظفر اقبال ایڈووکیٹ کا ٹیلی فون کے ذریعے ڈی جی سے رابطہ، جیمز ایبٹ آباد کے تاریخی دفتر گرانے پر انھیں حقائق سے آگاہ کیا۔ جس پر ڈی جی نے انکوائری کرتے ہوئے کینٹونمنٹ ایگزیکٹیو آفیسر عمارہ عامر کو اس تاریخی ورثہ کو گرانے پر ان کے خلاف فوری مقدمہ درج کرنے کیلئے ڈی پی او ایبٹ آباد کو خط لکھا ہے۔ جبکہ ڈی پی او کے دفتر کو لیٹر کی کاپی موصول ہو گء ہے جس کے بعد سی ای او کینٹ کے خلاف مقدمہ کے اندراج کیا جائے گا۔

کمرشل پلازہ تعمیر کرنے کیلئے کینٹ بورڈ نے تاریخی ورثہ کی بلڈنگ کو گرایا جس کی خبر وائس آف ہزارہ نے جاری کی تھی جس پر کمشنر ہزارہ نے نوٹس لیتے ہوئے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔انکوائری کمیٹی تین روز کے اندر حقائق سے آگاہ کریں گئے۔ ڈپٹی کمشنر کمیٹی کے چیرمین ہوں گئے۔کمیٹی میں ضلع انتظامیہ پولیس کینٹ بورڈ ایم ای او اور آثار قدیمہ کے ممبران شامل ہیں کمیٹی کی سفارشات پر زمہ داران کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گئی۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!