ہمیں ہمارا حق دو اور ایم ٹی آئی ایکٹ ختم کرو:پیرا میڈیکس ایسوسی ایشن۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) ہمیں ہمارا حق دو اور ایم ٹی آئی ایکٹ ختم کرو۔پورے صوبے کے پیرا میڈیکل سٹاف نے سڑکوں پر نکلنے کا عندیہ دیدیا،پیرا میڈیکس ایسوسی ایشن خیبر پختونخواہ کا اپنے مطالبات کے حل کیلئے بارہ جولائی کو پشاور میں بھرپور احتجاج کا اعلان، فیکلٹی آف آلائیڈ سائنسز کی کنڑولر رجسٹرارکی سیٹ پر پیرا میڈیکس کے علاوہ دوسرے کیڈر کے آفیسر کی تعیناتی کی منسوخی اور دیگر مطالبات کی عدم منظوری پر پیرا میڈیکل ایسوسی ایشن خیبر پختون خوا نے صوبہ بھر کے ہسپتالوں میں سروسز سے بائیکاٹ کی دھمکی اور 12 جولائی کو پشاور میں دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔غیر قانونی تعیناتی اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لئے مرحلہ وار احتجاج کے بعد صوبائی ہیڈ کوارٹر میں دھرنا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پیرا میڈیکل ایسوسی ایشن خیبر پختون خوا کے صدر شرافت اللہ یوسفزئی نے ایبٹ آباد پریس کلب میں صوبائی اور ڈویژنل عہدیداران کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا۔ اس موقع پر لقمان گل صوبائی جنرل سیکرٹری،صدر ہزارہ ڈویژن ہدایت الرحمن،بے نظیر بھٹو شہید ہسپتال کے صدر طاہر افسرجدون،نیاز محمد،شوکت خان پنی ہری پور،فیض الرحمن بٹگرام،خالد خان مانسہرہ کے صدور،سینئر پیرا میڈیکس حاجی شاہد تنولی کے علاوہ پیرا میڈیکل عملہ کے افراد بھی کثیر تعداد میں شریک تھے۔صوبائی صدر شرافت یوسف زئی کا کہنا تھا پیرا میڈیکل سٹاف محکمہ صحت کا اہم کیڈر ہے جو ہسپتالوں میں مریضوں کو دن رات خدمات فراہم کرنے کے باجود گونا گوں مسائل سے دوچار ہیں۔صوبائی حکومت کا غیر منصفانہ سلوک جا ری ہے۔گزشتہ صوبائی حکومت کے صوبائی وزیر صحت نے خالی پوسٹوں پر تعیناتیوں کا وعدہ کیا تھا جس کو پورا نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سینکڑوں پیرامیڈیکس اپنی مدت ملازمت پوری کر رہے ہیں لیکن ان کی پروموشن نہیں کی گئی۔ایم ٹی آئی ہسپتالوں میں اپ گریڈیشن پوسٹوں کا مسئلہ اور ایم ٹی آئی صوابی اور بنوں سمیت پیرا میڈیکس ملازمین کی تنخواؤں کی ادائیگی کا مسئلہ بلاتاخیر حل کرنے پر زور دیا۔ریجنل صدر صدر پیرا میڈیکس ایسوسی ایشن ہدایت الرحمن نے کہا ہے کہ کنڑولر کی پوسٹ پیرامیڈیکس کی ہے جس پر حکومت نے غیر متعلقہ شخص کی تعیناتی کی ہے صوبائی وزیر سے مذاکرات کے نتیجہ میں اس کو تبدیل کرنے کی یقین دہانی کی تھی لیکن تاخیری حربے استعمال کئے جا رہے ہیں جس کے خلاف ڈویژنل سطح پر اپنے احتجاج کے بجائے پریس کانفرنس کے زریعے صوبہ بھر میں آواز بلند کی جا رہی ہے۔پانچ جون کوہماری میڈیکل فیکلٹی پر کنٹرولر رجسٹرار کی پوسٹ پر پیرا میڈیکس سے ہٹ کردوسرے کیڈر کے ڈاکٹر کی تعیناتی کی۔
ڈویژن وائز پریس کانفرنسز کرکے اپنا موقف حکومت کے سامنے رکھ رہے ہیں۔
کنٹریکٹ مکازمین کو نکال دیا گیا۔
ضم شدہ اضلاح میں بھی ہمارے مطالبات نہیں سنی جارہی ہے۔
نا ہم کسی کا حق ماریں نا ہمارا کوئی حق مارے۔
ہمارا حق مارنے سے ہماری پرموشنز متاثر ہونگی۔
سات جون سے ہمارا احتجاج جاری ہے پندرہ جون سے علامتی احتجاجی کیمپ لگائے گئے اس دوران ڈاکٹر ریاض انور وزیر صحت کیساتھ مزاکرات ہوئے انہوں نے ہمارا موقف جائز قرار دیا مگر اسکے باوجود اس پر کوئی کارروائی نا ہو سکی بائیس جون کو پورے صوبے میں ہڑتال کا اعلان کیا اور ذی الحج کے مہینے کے بعد احتجاج موخر کرکے بارہ جولائی کو احتجاج کا اعلان کیا گیا اور ریجنز میں پریس کانفرنسز کرنے جا فیصلہ کیا مردان میں چھبیس کو ہوء اور آج ایبٹ آباد میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں ہم نہیں چاہتے کہ ہڑتال ہو اور عوام کو تکلیف پہنچے نو ماہ ہو چکے ہیں ہماری پروموشنز کے کیس تاخیر کا شکار ہیں اور متعدد پوسٹیں خالی پڑی ہیں سنیارٹی لسٹوں کا مسلہ ہے چھ ماہ سے سنیارٹی لسٹ فائنل نہیں کی جاسکی
ضم شدہ اضلاح میں ایک فیصد بھی پوسٹوں پر انہیسمنٹ نہیں ہوئی ہے ساٹھ فیصد انہیسمنٹ دی جائے
ای پی پی آئی کے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل نہیں کیا گیا اور انکی سال ڈیڑھ سال سے تنخواہیں بند ہیں اور وہ خودکشیوں پر مجبور ہیں صوابی بنوں کے ایم ٹی آئی اداروں میں پیرا میڈیکس کی تنخواہیں بند ہیں ایم ٹی آئی ایکٹ کا خاتمہ کیا جائیگیارا جولائی تک ہمارے ساتھ مذاکرات نا ہوئے تو ہم بارہ جولائی کو پشاور کو بڑا احتجاج کیا جائیگا اور اگر پھر بھی ہمارے مطالبے تسلیم نا ہوئے تو آئندہ کا لائحہ عمل اختیار کیا جائیگا اگر ہمارے مطالبات میں ایک مطالبہ بھی غلط ثابت ہو جائے تو میں صوبائی صدر اپنی نوکری سے بھی مستعفی ہو جاونگا
ضم شدہ اضلاع سمیت دیگر اضلاع میں پیرا میڈیکس کی پروموشن بھی تاخیر کا شکار ہیں۔پیرا میڈیکس کے ساتھ سراسر زیادتیاں اور حق تلفی کی جا رہی ہے جو قابل قبول نہیں ہے۔پیرا میڈیکس قائدین نے پرامن طور پر جدوجہد کا آغاز کیا ہے اگر عمل نہ کیا گیا تو احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچے گا۔صوبائی قائدین کا کہنا تھا ایم ٹی آئی ایکٹ کے زریعے نہ عوام اور نہ ہی عملہ کو کوئی سہولت ملی۔ اس سے فائدہ صرف ڈائریکٹرز کو ہی ہے اس کے خاتمہ کا اعلان کیا جائے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے اگر حکومت نے سنجیدگی نہ دکھائی تو غیر معینہ مدت کے لئے احتجاج کی زمہ دار حکومت ہو گی۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) فیکلٹی آف آلائیڈ سائنسز کی کنڑولر کی سیٹ پر دوسرے کیڈر کے آفیسر کے آرڈر کی منسوخی اور دیگر مطالبات کی عدم منظوری پر پیرا میڈیکل ایسوسی ایشن خیبر پختون خوا نے صوبہ بھر کے ہسپتالوں میں سروسز سے بائیکاٹ کی دھمکی اور 12 جولائی کو پشاور میں دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔غیر قانونی تعیناتی اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لئے مرحلہ احتجاج کے بعد صوبائی ہیڈ کوارٹر میں دھرنا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پیرا میڈیکل ایسوسی ایشن خیبر پختون خوا کے صدر شرافت اللہ یوسفزئی نے ایبٹ آباد پریس کلب میں صوبائی اور ڈویژنل عہدیداران کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا۔ اس موقع پر لقمان گل صوبائی جنرل سیکرٹری،صدر ہزارہ ڈویژن ہدایت الرحمن،بے نظیر بھٹو شہید ہسپتال کے صدر طاہر افسرجدون،نیاز محمد،شوکت خان پنی ہری پور،فیض الرحمن بٹگرام،خالد خان مانسہرہ کے صدور،سینئر پیرا میڈیکس حاجی شاہد تنولی کے علاوہ پیرا میڈیکل عملہ کے افراد بھی کثیر تعداد میں شریک تھے۔صوبائی صدر شرافت یوسف زئی کا کہنا تھا پیرا میڈیکل عملہ محکمہ صحت کا اہم کیڈر ہے۔جو ہسپتالوں میں مریضوں کو دن رات خدمات فراہم کرنے کے باجود گونا گوں مسائل سے دوچار ہیں۔صوبائی حکومت کا غیر منصفانہ سلوک جا ری ہے۔

گزشتہ صوبائی حکومت کے صوبائی وزیر صحت نے خالی پوسٹوں پر تعیناتیوں کا وعدہ کیا تھا جس کو پورا نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سینکڑوں پیرامیڈیکس اپنی مدت ملازمت پوری کر رہے ہیں لیکن ان کی پروموشن نہیں کی گئی۔ایم ٹی آئی ہسپتالوں میں اپ گریڈیشن پوسٹوں کا مسئلہ اور ایم ٹی آئی صوابی اور بنوں سمیت پیرا میڈیکس ملازمین کی تنخواؤں کی ادائیگی کا مسئلہ بلاتاخیر حل کرنے پر زور دیا۔ریجنل صدر صدر پیرا میڈیکس ایسوسی ایشن ہدایت الرحمن نے کہا ہے کہ کنڑولر کی پوسٹ پیرامیڈیکس کی ہے جس پر حکومت نے غیر متعلقہ شخص کی تعیناتی کی ہے صوبائی وزیر سے مذاکرات کے نتیجہ میں اس کو تبدیل کرنے کی یقین دہانی کی تھی لیکن تاخیری حربے استعمال کئے جا رہے ہیں جس کے خلاف ڈویژنل سطح پر اپنے احتجاج کے بجائے پریس کانفرنس کے زریعے صوبہ بھر میں آواز بلند کی جا رہی ہے۔ضم شدہ اضلاع سمیت دیگر اضلاع میں پیرا میڈیکس کی پروموشن بھی تاخیر کا شکار ہیں۔پیرا میڈیکس کے ساتھ سراسر زیادتیاں اور حق تلفی کی جا رہی ہے جو قابل قبول نہیں ہے۔پیرا میڈیکس قائدین نے پرامن طور پر جدوجہد کا آغاز کیا ہے اگر عمل نہ کیا گیا تو احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچے گا۔صوبائی قائدین کا کہنا تھا ایم ٹی آئی ایکٹ کے زریعے نہ عوام اور نہ ہی عملہ کو کوئی سہولت ملی۔ اس سے فائدہ صرف ڈائریکٹرز کو ہی ہے اس کے خاتمہ کا اعلان کیا جائے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے اگر حکومت نے سنجیدگی نہ دکھائی تو غیر معینہ مدت کے لئے احتجاج کی زمہ دار حکومت ہو گی۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!