صحت کارڈ ماہانہ اخراجات اڑھائی ارب: مریض لاکھ سے تجاوز۔

اپریل میں ایک لاکھ 13 ہزار 874 مریضوں کا مفت علاج ہوا 2 ارب 76 کروڑ 64 لاکھ روپے خرچ۔ سب سے زیادہ مریض پشاور اور سوات میں آئے۔
تورغر میں سب سے کم مریض خواتین مردوں کے مقابلے میں زیادہ حکومت کو اخراجات پورے کرنے میں مشکلات 2 ارب دینے کے بعد 30 جون تک مزید 10 ارب کی ادائیگی لازمی۔
پشاور(وائس آف ہزارہ) خیبر پختونخوا میں صحت کارڈ کے ماہانہ مریض ایک لاکھ 10 ہزار سے اور اخراجات اڑھائی ارب سے تجاوز کر گئے صحت کارڈ کے اپریل 2023 کے ڈیٹا کے مطابق کل ایک لاکھ 13 ہزار 874 مریضوں کا ایک ماہ میں علاج ہوا اور ان پر 2 ارب 76 کروڑ 45لاکھ 54 ہزار 896 روپے کے اخراجات آئے جو صوبائی حکومت کی جانب سے انشورنس کمپنی سٹیٹ لائف کو ادا کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ مریضوں کا علاج پشاور میں ہوا جن کی تعداد 12 ہزار 24 رہی اور ان پر 32 کروڑ 33 لاکھ روپے خرچ ہوئے دوسرے نمبر پر سوات رہا جہاں 10 ہزار 104 مریضوں کا علاج ہوا اور ان پر 27 کروڑ 38 لاکھ روپے خرچ ہوئے مردان میں 9 ہزار 96 مریضوں پر 21 کروڑ 64 لاکھ روپے خرچ ہوئے چارسدہ میں 6383 مریضوں پر 15 کروڑ 79 لاکھ روپے خرچ ہوئے صحت کارڈ پر ایک لاکھ 13 ہزار مریضوں میں سے 10 سال سے کم عمر کے 7 ہزار 751 بچوں کا علاج ہوا 10 سے 29 سال کی عمر کے مریضوں کی تعداد 30 ہزار 913 رہی 30 سے 59 سال کی عمر میں 50 ہزار 316 مریضوں کا علاج ہوا

60 سے 79 سال کے مریضوں کی تعداد 22 ہزار رہی 80 سال سے زائد عمر کے مریضوں کی تعداد 2259 رہی ایک ماہ میں سب سے زیادہ گائی کی مریضوں نے ہسپتالوں کا رخ کیا جن کی تعداد 19 ہزار 947 رہی۔ خواتین کی تعداد 64 ہزار 18 رہی اور مردوں کی تعداد 49 ہزار 854 رہی سب سے کم مریض تو ر غر میں 169 سامنے آئے جن پر 4لاکھ 12 ہزار روپے خرچ ہوئے۔ دوسری جانب صحت کارڈ کے بڑھتے اخراجات حکومت کے لئے درد سر بنے ہوئے ہیں اور گزشتہ ایک ماہ میں دو بار مفت علاج کی سہولیات معطل ہوئی ہیں حکومت نے گزشتہ ہفتے دوارب دینے کے بعد سہولیات بحال کیں تاہم 30 جون تک مزید 10 ارب کی ادائیگی بھی لازمی ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!