ایبٹ آباد سمیت ہزارہ بھر میں غیر رجسٹر ڈ سینکڑوں افغان باشندے روپوش۔

افغان باشندوں نے افغانستان میں اپنی زندگیوں کے بارے میں موقف اختیار کیا ہے کہ انہیں خطرات ہیں۔
طور خم بارڈر سے مزید 3 ہزار سے زائد غیر ملکیوں کا انخلا 2 لاکھ کے قریب تارکین وطن کو واپس بھجوایا جا چکا۔
ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)ایبٹ آباد سمیت ہزارہ بھر میں غیر رجسٹر ڈ سینکڑوں افغان باشندے روپوش ہونے لگے ہیں۔ افغانستان میں سابق دور حکومت میں مختلف عہدوں پر کام کرنے والے سرکاری ملازمین میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔بیشتر افغان مہاجرین جو کہ غیر رجسٹرڈ ہیں نے ویزے کے لئے مزید درخواست کر دی ہے۔ افغانستان کے سابق دور حکومت میں کام کرنے والے سینکڑوں افغان باشندوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ غیر رجسٹرڈ افغان باشندوں نے افغانستان میں اپنی زندگیوں کے بارے میں موقف اختیار کیا ہے کہ انہیں خطرات ہیں وہ اپنے ملک میں طالبان انتظامیہ کے ظلم وستم کا سامنا کرنے سے خوفزدہ ہیں۔

پشاور(وائس آف ہزارہ) حکومت کی جانب سے ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی رضا کارانہ واپسی وجلاوطنی کا سلسلہ جاری ہے۔ محکمہ داخلہ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز براستہ طورخم بارڈر 3035 غیر ملکیوں نے انخلا کیا، ان 654 خاندانوں میں 785 مرد، 747 خواتین اور 1468 بچے شامل ہیں۔ محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں سے اب تک 1239 افراد کو طور خم بارڈر سے بھیجا گیا جن میں 287 پنجاب، 81 اسلام آباد، 24 آزاد کشمیر اور 1846افراد خیبر پختونخوا سے تھے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ مجموعی طور پر طورخم بارڈر سے 1لاکھ 96 ہزار 413 افراد اور براستہ انگوراڈہ بارڈر 3056 غیر ملکیوں کو افغانستان بھیجا گیا ہے۔ محکمہ داخلہ کے مطابق غیر ملکی 14683 خاندانوں میں 55394 مرد، 42921 خواتین اور 98098 بچے براستہ طورخم واپس افغانستان بھیجے گئے، مجموعی طور پر 1لاکھ 97 ہزار 652 غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو افغانستان بھیجا جا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!