سندوگلی میں رات کی تاریکی میں سرکاری راستے کو اکھاڑ کراس پر قبضہ کرلیا گیا۔

تناول:شیروان روڈ پر غیر قانونی کٹائی اور تعمیرات کا سلسلہ جاری تھانہ شیروان کی حدود سندوگلی میں بااثر اشخاص نے آبادی کا واحد سرکار زمینی رابطہ رات کی تاریکی میں ایکسیویٹر مشین لگا کر ختم کردیا سرکاری راستے پر ایم پی اے کے فنڈ سے پی سی سی سلیٹ بھی موجود تھی جسے اکھاڑ کر دکانوں کی تعمیرات کی جارہی ہی محکمہ سی اینڈ ڈبلیو اور ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں تھانہ شیروان میں اطلاعی رپورٹ درج ڈی سی ایبٹ آباد سے نوٹس کا عوامی مطالبہ بااثر اشخاص کے خلاف تفتیش شروع متاثرہ مکینوں نے عدالت سے رجوع کرلیا۔

ذرائع کے مطابق شیروان روڈ پر غیر قانونی کٹائی اور تعمیرات کاسلسلہ جاری ہے کٹائی وجہ سے شیروان روڈ دن بدن تنگ ہونے کے ساتھ ساتھ ٹوٹ پھوٹ کا شکار بھی ہورہا ہے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو اور ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں تھانہ شیروان کی حدود سندوگلی میں آبادی کا واحد زمینی راستہ جوکہ ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کی ملکیت ہے کو بھی بااثر اشخاص چنزیب پرویز اور طفیل نے رات کی تاریکی میں ایکسیویٹر مشین لگا کھود دیا ہے جس سے آبادی دیہہ کا زمینی رابطہ بھی ختم ہوگیا ہے یاد رہے کہ یہ راستہ ڈسٹرکٹ کونسل کی ملکیت ہے اور اس پر ایم پی اے کے فنڈ سے پختہ پی سی سی سلیٹ بھی تعمیر کی گئی تھی جس کے واضع ثبوت ویڈیو اور فوٹیج کی شکل میں آبادی دیہہ کے مکینوں کے پاس موجود ہیں اس راستے پر پہلے بھی کمیشن مقرر ہو چکا ہے۔

جس نے اس کو سرکاری راستہ ڈکلیئر بھی کیا ہوا ہے اب چونکہ بااثر اشخاص روڈ کنارے ہونے کی وجہ سے اس راستے کو توڑ کر دوکانیں اور مارکیٹ تعمیر کررہے ہیں جبکہ مین شیروان روڈ پر پلازے کی طرز پر مکانات کی تعمیرات بھی دھڑلے سے جاری ہے تمام ہی ذمدار محکموں نے پر اثرار خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور قبضہ مافیا کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے متاثرہ مکینوں نے تھانہ شیروان میں تحریری شکایت بھی درج کروادی ہے جس پر ایس ایچ او شیروان نے قانونی کاروائی بھی شروع کردی ہے دوسری جانب متاثرہ مکینوں نے عدالت سے بھی رجوع کرلیا ہے متاثرہ مکینوں نے ڈی سی ایبٹ آباد ڈی پی او ایبٹ آباد اور ڈی آئی جی ھزارہ سے نوٹس کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ علاقے کے واحد راستے کی بحالی کے لیئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں اور غیر قانونی تعمیرات کرنے والوں کو روکا جائے اگر ایسا نہ کیا گیا تو علاقے میں نقص امن کا بھی خطرہ موجود ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!