سرکاری پیسہ لوٹنے والے اے سی ایبٹ آباد کے چودہ اہلکاروں کیخلاف ایف آئی آر اینٹی کرپشن کو مہنگی پڑ گئی۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)اسسٹنٹ کمشنر دفتر کرپشن کیس میں اسسٹنٹ کمشنر کے دفتر کے اہلکاروں پر ایف آئی آر درج کرنے کے محکمہ اینٹی کرپشن کے انچارج کو مہنگی پڑ گئی۔ضلع انتظامیہ نے تفتیش افسر کے بعد انسپکٹر شیراز کو تبدیل کردیا گیا انسپکٹر سعید یدون اینٹی کرپشن کے نئے انچارج تعینات۔اس ضمن میں زرائع نے بتایا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر آفس میں سرکاری خزانے سے اسسٹنٹ کمشنر کی ملی بھگت سے 75 لاکھ روپے کی کرپشن سامنے آئی تھی جس کی سب سے پہلے وائس آف ہزارہ نے خبر شائع کی تھی جس پر محکمہ اینٹی کرپشن نے فوری کاروائی کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر کے دفتر کا ریکارڈ قبضہ میں لے لیا تھا۔

جس کے بعد تفتیش کا آغاز کردیا گیا تھا دوران تفتیش اسسٹنٹ کمشنر کو جب کیس کی انکوائری کے لیے اینٹی کرپشن آفس بلایا گیا تو جب تفتیش افسر بنارس نے تفتیش کا آغاز کیا تو اسسٹنٹ کمشنر نے تفتیش افسر بنارس کو دوسرے ضلع ہریپور تبدیل کردیا تھا جبکہ ڈپٹی کمشنر نے اپنی طرف سے کمپیوٹر آپیرٹر وقاص نامی اہلکار سمیت تین کلاس فور ایک کمپیوٹر آپیرٹر سمیت چوتھا افراد پر مقدمہ درج کروا لیا تھا جب ایف آئی آر درج ہوئی تو ڈپٹی کمشنر کی طرف سے محکمہ اینٹی کرپشن کے افسران کو سختی سے ہدایت جاری ہوئی کہ وہ یہ ایف آئی آر کسی کو بھی نہ دیں۔

جب میڈیا کو اس خبر سے آگاہ کیا گیا تو میڈیا کی ایک ٹیم محکمہ اینٹی کرپشن آفس پہنچ گئی وہاں پر موجود ای ڈی الطاف خان سے بات چیت ہوئی تو انہوں نے اپنا موقف دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں ایف آئی آر بھی آپکو نہیں دے سکتا بعدازاں میڈیا نے ایف آئی آر کی کاپی حاصل کردیا ایف آئی آر کی کاپی ملنے پر ضلع انتظامیہ نے اینٹی کرپشن کے انسپکٹر شیراز کو فوری طور پر تبدیل کرکے انکو مانسہرہ جبکہ انسپکٹر سعید یدون کو نئے انچارج اینٹی کرپشن ایبٹ آباد لگانے کا نوٹیفکشن جاری کردیا زرائع کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر آفس میں ہونے والی کرپشن پر پردہ ڈالنے کے لیئے سیاسی لوگ بھی متحرک ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!