گاڑیوں کے ٹیرف سے متعلق آٹوپالیسی میں تبدیلی کا فیصلہ، گاڑیاں مزید مہنگی ہونے کا خدشہ

اسلام آباد(وائس آف ہزارہ) گاڑیوں کے ٹیرف سے متعلق آٹوپالیسی میں تبدیلی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جس کے پیش نظر اب گاڑیاں مزید مہنگی ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ذرائعکے مطابق وزارت خزانہ نے وزارت صنعت و پیداوار اور وزارت تجارت سے آئندہ ہفتے تک حتمی تجاویز طلب کر لی ہیں۔ میڈیا ذرائع نے بتایا کہ منی بجٹ میں گاڑیوں کے سیلز ٹیکس میں کمی اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ واپس لیا جارہا ہے۔

گاڑیوں پر سیلز ٹیکس میں پانچ فیصد تک دی گئی چھوٹ واپس لینے کی تجویز ہے جبکہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ایک بار پھر سے عائد کرنے پر بھی غور کیا تاہم 1000 سی سی سے کم گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد نہیں کی جائے گی۔ واضح رہے کہ بجٹ کے دوران گاڑیوں کا سیلز ٹیکس 17 فیصد سے کم کر کے 12 فیصد کر دیا گیا تھا جبکہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سے استثنیٰ قرار دیا تھا۔

ٹیکس میں کمی اور ایکسائز ڈیوٹی کی چھوٹ کی وجہ سے گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی آئی تھی لیکن کمپنیوں نے چند ماہ بعد ڈالر ریٹ بڑھنے کے باعث گاڑیوں کی قیمت ڈیڑھ سے دو لاکھ تک کا مزید اضافہ کیا گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اب حکومت یہ ٹیکس چھوٹ بھی اگر ختم کر دیتی ہے تو گاڑیوں کی قیمتوں میں مزید ایک سے دو لاکھ روپے تک فرق پڑے گا۔

یہی نہیں دوسری جانب کمپنیوں نے بھی عوام تک ریلیف نہیں پہنچنے دیا۔ ٹیکس چھوٹ کی وجہ سے گاڑیوں کی قیمتیں کم ہوئی لیکن عوام کو گاڑیاں ڈیلیور ہی نہیں کی گئیں، کورونا کے باعث گاڑیوں کے پارٹس کی شمپنٹ متاثر ہونے اور ڈالر کے ریٹ میں اضافے کا بہانہ بنا کر گاڑیوں کی ڈیلیوری میں تاخیر کی گئی اور کسٹمرز کو گاڑیاں وقت پر نہیں دی گئیں۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!