ای او بی آئی کانادہندہ نہیں ہوں۔ سرکاری پیسہ ایک امانت ہے۔ اس میں خیانت کا کبھی سوچ بھی نہیں سکتا: فواد علی جدون۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزاہ) پاکستان پیپلزپارٹی کے ممبر کینٹ بورڈ وارڈنمبر پانچ فواد علی جدون نے کہاہے کہ وہ ای او بی آئی کے نادہندہ نہیں ہیں۔ سرکاری پیسہ ایک امانت ہے۔ اس میں خیانت کا کبھی سوچ بھی نہیں سکتا۔ ہمارے ساتھ زیادتی کی گئی ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان ہمیں انصاف فراہم کرے۔ فواد علی جدون نے بتایاکہ وہ ای او بی آئی میں ملازمت کرتے تھے۔ ای او بی آئی نے معاہدے کے تحت160گاڑیاں اقساط پر آفیسرز کو دیں۔ جن میں سے ایک گاڑی میں نے بھی حاصل کی۔ اس گاڑی کی ساٹھ اقساط میں ادائیگی کرناتھی۔ جن میں سے 36اقساط میں ادا کرچکا ہوں۔ سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد ای او بی آئی کے 160سے زائد ملازمین کو ملازمتوں سے برطرف کردیاگیا۔ برطرفی کے بعد ای او بی آئی کی جانب سے نہیں بتایاگیاکہ اقساط کیسے جمع کروانی ہیں؟ اور نہ ہی آفیسرز سے گاڑیاں واپس لی گئیں۔ ای او بی آئی کے حکام نے چار سال کا جی پی فنڈ بھی دبا رکھا ہے اور بقایاجات کی ادائیگی بھی نہیں کی جارہی ہے۔ یہ معاملہ اب عدالت میں ہے۔ ای او بی آئی اصولی طور پر تمام آفیسرز سے وصول کی جانیوالی 36اقساط کی رقم، جی پی فنڈ اور تمام بقایاجات ادا کرے گی۔ جہاں تک ایف آئی آر کی بات ہے تو ای او بی آئی نے لیپ ٹاپ کی ایک جھوٹی ایف آئی آر درج کروائی تھی۔

فواد علی جدون نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی کہ ہمارے تمام بقایاجات ادا کئے جائیں۔ ہمارے ذمہ گاڑیوں کی جو اقساط ہیں وہ ہم ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔ اس کا فیصلہ عدالت کرے کہ گاڑیاں ای او بی آئی واپس لے گی یا برطرف ہونے والے افسران رکھیں گے۔ ہم نے گاڑیوں کی جو36اقساط ادا کی ہوئی ہیں۔ ان کا کیا بنے گا؟ اس لئے ای او بی آئی کے افسران کیساتھ انصاف کیاجائے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!