بڑے افغان ڈکیت گروہ کوگرفتارکرنیوالے پولیس اہلکاروں کو آئی جی خیبرپختونخواہ نے انعامات دے دیئے۔

پشاور(وائس آف ہزارہ)انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثنائاللہ عباسی نے سنٹرل پولیس آفس پشاور میں مانسہرہ پولیس کے افسروں و جوانوں کو ڈکیتی کے دو اندھے واقعات میں ملوث گینگ کے ملزمان کو پکڑنے اور ان سے لوٹی ہوئی رقم اور اشیاء برآمد کرنے پر نقد انعامات اور تعریفی اسناد سے نوازا۔ذرائع کے مطابق پچھلے دنوں پولیس اسٹیشن خاکی ضلع مانسہرہ کی حدود میں چند ڈاکو رات کی تاریکی میں صلاح الدین خان ولد شاہ نواز خان ساکن ہمشیریاں کے گھر گھس گئے اور سارے گھر والوں کو گن پوائنٹ پر یرغمال بناتے ہوئے 153 تولے سونا، 83لاکھ روپے نقد اور ڈبل کیبن ٹویوٹا گاڑی لے کر فرار ہوگئے۔اسی طرح ڈکیتی کی دوسری واردات میں کچھ نامعلوم ملزمان پولیس اسٹیشن ٹاؤن شپ سٹی کی حدود میں فہد علی ولد شفیق الرحمان خان ساکن غازی کوٹ کے گھر میں رات کے اندھیرے میں گھس گئے اور گن پوائنٹ پر 20 تولہ سونا، 5 لاکھ پاکستانی روپے اور 4 ہزار امریکن ڈالر چھین کر فرار ہوگئے۔ ڈکیتی کی ان دونوں اندھے کیسوں کا سراغ لگانے کے لیے ایک خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل دی گئی۔ جس نے انتہائی پیشہ ورانہ اور سائنسی خطوط پر کاروائی کرتے ہوئے مختصر وقت میں ملزمان تک رسائی حاصل کی اور ان سے لوٹی ہوئی رقم، سونا اور دیگر اشیائبرآمد کرلیں۔

واضح رہے کہ گرفتار ملزمان کے گینگ کا تعلق افغانستان سے ہے جو افغانستان سے پاکستان میں داخل ہو کر مختلف شہروں میں واردات کے بعد واپس افغانستان چلے جاتے تھے۔ گینگ کے ملزمان نے تین اور مختلف ڈکیتی کے وارداتیں کرنے کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی پی ڈاکٹر ثنائاللہ عباسی نے مذکورہ واقعات میں مانسہرہ پولیس کی تفتیشی ٹیم کی پیشہ ورانہ کمٹمنٹ کی تعریف کی۔ آئی جی پی نے کہا کہ معیاری تفیش کو پولیس فورس میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے۔ اورپولیس فورس میں متعارف شدہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے دہشت گردی اور دیگرسنگین جرا ئم میں ملوث افراد کے خلاف پولیس فورس کو نمایاں اور اہم کامیابیاں ملی رہی ہیں اور انعامات یافتہ گان پر روز دیا کہ وہ پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کے دوران جدید ٹیکنالوجی سے بھرپور استفادہ کریں۔ اور ہر ایک وقوعہ کو بطور چیلنج قبول کرکے اُس کو ورک آ?ٹ کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں۔ اس موقع پر جن پولیس افسروں و جوانوں کو نقد انعامات اور توصیفی اسناد سے نوازا گیا۔ ان میں ڈی پی او مانسہرہ آصف بہادر، ایس پی انوسٹی گیشن مانسہرہ جانس خان، انوسٹی گیشن انچارج ریاض شاہ، ایس ایچ او خاکی سب انسپکٹر محمد نواز، سی ٹی ڈی مردان اسسٹنٹ سب انسپکٹر آصف خان، جونیئر کلرک صدام فاروق، ایچ سی سجاد احمد، ایچ سی اعظم خان، ایچ سی فیصل، ایچ سی احتشام شاہ اور کانسٹیبل اظہر حسین شامل تھے۔ ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز اور پرنسپل سٹاف آفیسر برائے آئی جی پی بھی اس موقع پر موجود تھے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!