تھانہ بگنوتر کی حدود میں موجود جنگلات سے محکمہ جنگلات کی ملی بھگت سے غیر قانونی لکڑی کی کٹائی بے دریغ جاری۔

ایبٹ آباد(سردار فیضان سے)تھانہ بگنوتر کی حدود میں موجود جنگلات سے محکمہ جنگلات کی ملی بھگت سے غیر قانونی لکڑی کی کٹائی بے دریغ جاری لاکھوں روپے کی قیمتی لکڑ کوڑیوں کے داموں فروخت ہونے لگیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔مقامی ذرائع کے مطابق تھانہ بگنوتر کی حدود میں موجود جنگلات سے رات کی تاریکی میں بیاڑ اور چیڑھ کے درختوں سمیت دیگر قیمتی لکڑی بلاخوف کٹائی ہو رہی ہے اور ٹمبر مافیا اپنی سرگرمیوں میں مصروف عمل دکھائی دیتے ہیں اس سب کی روک تھام کے لیے ہرنو کے مقام پر پولیس چوکی جبکہ تھائی کے مقام پر جنگلات کی چیک پوسٹ موجود ہونے کے باوجود ان محکموں میں موجود کرپٹ اہلکاروں کی ملی بھگت سے لڑی کی سمگلنگ جاری ہے۔

جس کی بنا پر محکمہ جنگلات سمیت محکمہ پولیس کی کارکردگی سوالیہ نشان ہیں ایک طرف صوبائی حکومت کی جانب سے لگائے جانے والا بلین ٹریٹ پلانٹ منصوبہ کے تحت گلیات میں موجود جنگلات میں جگہ جگہ درخت لگائے جا رہے ہیں اور دوسری جانب اسی صوبائی حکومت کے کرپٹ اہلکار ملی بھگت سے لکڑی سمگلنگ کا مقروض بندہ کروا رہے ہیں صوبائی حکومت تمام تر دعوؤں کے باوجود اپنے اداروں میں سے کرپشن مکانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے بلکہ متعلقہ اداروں کے افسران بھی اپنا اپنا حصہ لے کر خاموش تماشائی بنے ہیں عوامی حلقوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ خدارا محکمہ جنگلات میں چھپی کالی بھیڑوں کا قلعہ قمع کرکے گلیات کی خوبصورتی اور آب و ہوا سمیت جنگلات میں قیمتی لکڑی کو بچایا جائے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!