غربت سے ایک طبقہ متاثر:دوسرے کی پیزا برگرکھانے کیلئے میزائل چوک تک قطاریں۔

امیر طبقے کو بدترین مہنگائی سے کوئی فرق نہیں پڑا۔ایبٹ آباد میں غیر ملکی فاسٹ فوڈ کے برگر کھانے کیلئے جدون پلازہ سے میزائل چوک تک گاڑیوں کی قطاریں۔
متوسط اور غریب طبقہ روٹی کو ترس گیا امیروں کے چونچلے بڑھ گئے طبقاتی تقسیم سوشل میڈیا پر زیر بحث۔
ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) شدید ترین مہنگائی، بیروزگاری کے باوجودفاسٹ فوڈ ریستورانوں اور درجنوں آئس کریم پارلروں اور ریسٹورانٹس پر ایڈوانس بکنگ شہریوں کی جانب سے جاری ہے دوسری جانب ایبٹ آباد میں متعدد نئے ہوٹل اور فاسٹ فوڈ کی آؤٹ لٹس کھل گئی ہیں۔ جبکہ مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے غریب طبقہ مسلسل کمزور ہو رہا ہے جبکہ سفید پوش طبقہ بھی ایک وقت کے کھانے کے لئے ترس گئے ہیں۔منڈی میں چھوٹا گوشت تین ہزار سے پانچ ہزار روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے اور شہری ایک کلو سے پانچ کلو تک گوشت کھا رہے ہیں، گندے برتنوں، بیماری کے ٹیسٹ کئے بغیر کام کرنے والے ملازمین کے باوجود شنواری ہوٹلوں پر رات آٹھ بجے کے بعد صبح تین بجے تک شہریوں کی آمد ورفت جاری ہوتی ہے۔
معروف آؤٹ لٹس پر برگر ایک ہزار روپے میں اور پیزا دو ہزار سے زائد تک میں فروخت ہورہا ہے۔ جن کو کھانے کیلئے شام مغرب کے بعد جدون پلازہ سے لیکر میزائل چوک منڈیاں تک کاروں کی لائنیں لگی رہتی ہیں۔ جس کی وجہ سے شاہراہ ریشم پر ٹریفک بھی جام رہتی ہے۔ برگرز کے آرڈرز ایڈوانس دیے جا رہے ہیں ایک ایک برگر کی قیمت ایک ہزار سے تین ہزار روپے کے درمیان ہیں۔ جبکہ دوسری طرف شہر میں مسلسل غربت میں اضافہ کے باعث سٹریٹ کرائم میں اضافہ ہورہا ہے۔ طبقاتی تقسیم کی یہ بحث اور ہوٹلوں پر قطاروں کی یہ بحث ایک عرصے سے سوشل میڈیا پر زیر بحث ہے۔ ترقی یافتہ ممالک کے لوگ اپنے کام کاج میں بہت زیادہ مصروف رہتے ہیں۔ مصروفیت کی وجہ سے ان کا پاس اتنا وقت نہیں ہوتا کہ وہ کسی ہوٹل وغیرہ میں بیٹھ کر کھانا کھا سکیں۔ جس کی وجہ سے بڑی بڑی کمپنیوں نے ڈرائیو تھرو کی سروس متعارف کروائی۔ اس سہولت کے تحت مصروف لوگ گاڑی کے اندر سے ہی کھانے پینے کی چیزیں لیکر اپنے کام کاج میں مصروف ہو جاتے ہیں۔ جبکہ ایبٹ آباد میں معاملہ اس کے برعکس ہے۔یہاں امیر طبقہ اتنا فارغ ہے کہ ایک برگر کھانے کیلئے گھنٹوں گاڑیوں کو قطاروں میں لگائے رکھتے ہیں۔ جس سے ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!