محکمہ کنزیومر پروٹیکشن کی نااہلی: جعلی لیدراورناقص میٹریل سے بنی جیکٹیں انتہائی مہنگے داموں فروخت ہونے لگیں۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)محکمہ کنزیومر خواب خرگوش کے مزے لینے میں مصروف موسمِ سرما کی آمد آتے ہی شہر بھر ذخیرہ اندوز لیدر کے نام کی آڑ میں ناقص مٹیریل اور دو نمبر جیکٹیں مہنگے داموں فروخت کیے جانے لگی کوئی پوچھنے والا نہیں,اس ضمن میں زرائع نے بتایا سردیوں کی آمد پر ہی شہر بھر میں دونمبری اور چور بازاری کا سلسلہ بے دریغ جاری محکمہ کنزیومر کورٹ کے افسران کی ملی بھگت کے ساتھ ذخیرہ اندوز گروپ متحرک ہے جو شہر بھر میں لیدر کے نام پر دونمبر جیکٹیں 1000 روپے کی جیکٹ 2000,2500,میں فروخت ہونے لگی جس سے غریب عوام کو شدید سامنا ہے اس حوالے سے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ شہر بھر کے ذخیرہ اندوزوں نے مسنوحی مہنگائی بنا رکھی ہے اور لیدر جیکٹوں کے نام پر لنڈے سے ناقص مٹیریل سے تیار کردہ جیکٹیں اور بنیانے آٹھ سو ھزار میں خریدی جاتی اور پھر دوکانوں میں پیک کر کے2000,2500 میں فروخت کر دیتے ہیں یہ ہی نہیں ہر دوکان پر مختلف ریٹ بھی ہیں جس سے عوام چکرا کر رہ گئے جبکہ ان پر چیک اینڈ بیلنس رکھے والا متعلقہ محکمہ کنزمیور کورٹ کے افسران ان سے منتھلیاں وصول کررہے ہیں جو ان کی خاموشی کا منہ بولتا ثبوت ہے غریب کی قمر توٹ کر رہ گئی جو شخص اپنے بچوں کو لینڈے سے بنیانے اور جیکٹ خرید کر دیتے تھا اب لینڈا ان کی پہنچ باہر ہو چکا ہے۔ہمارا تبدیلی کے دعویداروں محکمہ کنزیومر کورٹ کے اعلی افسران سے مطالبہ ہے کہ خداراہ شہر بھر ایسی دوکانوں پر چیک اینڈ بیلنس رکھا جائے تاکہ غریب عوام کے بچے بھی سردیوں میں باآسانی کورٹ اور جیکٹس پہن سکے۔


یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!