چیک اینڈ بیلنس کا فقدان: پولیس اہلکار منفی سرگرمیوں اور جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی میں مصروف۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) چیک اینڈ بیلنس کا فقدان: پولیس اہلکار منفی سرگرمیوں اور جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی میں مصروف۔ اس ضمن میں ذرائع نے بتایاکہ ایبٹ آباد پولیس میں سزا و جزا پر عملدرآمد نہ ہونے کے برابر ہے۔ ماضی میں کئی پولیس اہلکارنہ صرف غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے بلکہ کئی ایک کو کارلفٹنگ، موٹرسائیکل چوری اور منشیات کے مقدمات میں گرفتار بھی کیا گیا۔ کرپٹ پولیس اہلکار اپنے تعلقات استعمال کرکے دوبارہ بحال ہوجاتے ہیں اور اپنی منفی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ سپیشل برانچ اور ڈسٹرکٹ سیکورٹی کے اہلکاروں نے بھی جرائم پیشہ عناصر کیساتھ یاریاں پال رکھی ہیں۔ جرائم پیشہ عناصر خصوصاً منشیات فروشوں کیخلاف کارروائیاں کرنے والے پولیس اہلکاروں کی غلط رپورٹ اوپر بھیجی جاتی ہیں۔ جس کی وجہ سے پولیس اہلکاروں کیخلاف انکوائریاں شروع ہو جاتی ہیں۔ فرض شناس پولیس اہلکار وں کو ہر وقت مختلف پریشانیوں میں مبتلاء رکھا جاتاہے۔ جس کی وجہ سے جرائم پیشہ عناصر کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے۔ ایبٹ آباد میں جرائم کی شرح اتنی زیادہ ہو گئی ہے کہ یومیہ ایک گاڑی اور درجن سے زائد موٹرسائیکل چوری کئے جا رہے ہیں۔ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں تیزی سے آئس کے عادی بنتے جا رہے ہیں اور بہت سے لوگوں نے ایلفی ڈرین اور ہیروئن کی مدد سے گھروں میں آئس کی تیاری کا کام شروع کر رکھاہے اور ایبٹ آباد کے پوش ترین علاقوں میں ڈیوٹی کرنے والے پولیس اہلکار ایسے عناصر کی سرپرستی کر رہے ہیں۔ یہ پولیس اہلکار بار بار مخصوص تھانوں اور چوکیوں میں اپنی تعیناتی کروا کر بنک بیلنس بڑھانے میں مصروف ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ انسپکٹرجنرل خیبرپختونخواہ پولیس میں سزا و جزا پر سختی سے عملدرآمد کروائیں اورمنفی سرگرمیوں میں ملوث پولیس اہلکاروں کو کھڈے لائن لگا کر معاشرے کو امن و امان کا گہوراہ اور منشیات فروشوں سے پاک کیاجائے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!