میزان ٹاؤن توتنی ہاؤسنگ سوسائٹی تحصیل میونسپل کمیٹی سے منظور شدہ سوسائٹی ہے۔مخالفین کی ایماء پر منفی پروپیگنڈہ کیاگیا: امجدخان۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)جماعت اسلامی ایبٹ آباد کے امیر شہر سابق امیدوار صوبائی اسمبلی امجد خان جدون نے کہا ہے کہ میزان ٹاؤن توتنی ہاؤسنگ سوسائٹی تحصیل میونسپل کمیٹی سے منظور شدہ سوسائٹی ہے جس کے تمام قانونی لوازمات کو پورا کیا گیا ہے،مخالفین کی ایماء پر سوچی سمجھی سازش کے تحت جعل سازی کا شوشہ چھوڑ کر سیاسی ساکھ متاثر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔جس کے خلاف قانونی کاروائی اور ہتک عزت کا بھی دعویٰ کریں گے،اس حوالے سے ایبٹ آباد میں رئیل اسٹیٹ کے کاروبار سے وابستہ میزان سوسائٹی کے ایم ڈی امجد خان جدون نے بزنس پارٹنر جمیل خان جماعت اسلامی یوتھ کے جواد خان تنولی اور دیگر کے ہمراہ میڈیا کو بتایا کہ مذکورہ سوسائٹی کے لئے تحصیل میونسپل ایڈمنسڑیشن سے 28دسمبر 2020 کو باقاعدہ این او سی جاری ہوا تھا۔ جس میں تمام متعلقہ محکموں کے تحریری شواہد موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ ہاؤسنگ سوسائٹی کسی ایک کی ملکیت نہیں ہے بلکہ بزنس پارٹنر شپ کے تحت تمام قانونی لوازمات مکمل کرکے اس کا آغاز کیا گیا ہے۔امجد خان جدون کا کہنا تھا ان کی سوسائٹی کے قریب ایک اور ہاؤسنگ سوسائٹی کا انفراسٹرکچر بھی مکمل ہوچکا ہے جس میں قانونی سقم ہونے کے باوجود بااثر ہونے کا فائدہ دیا گیا ہے اور سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت ان کی سیاسی ساکھ کو متاثر کرنے اور آئندہ بلدیاتی الیکشن میں اس کا فائدہ اٹھانے کی بھونڈی کوشش ہے۔

امجد خان جدون کا کہنا تھا وہ رئیل اسٹیٹ میں ایک ساکھ اور مقام رکھتے ہیں اور حکومت پاکستان کو باقاعدہ سے ٹیکس ادائیگی کرتے ہیں،ایبٹ آباد میں میزان رئیل اسٹیٹ ایک اعتماد اور بھروسے کی علامت ہے جس کہ گواہی زبان زد عام ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ ایک ملک کی انتہائی بے داغ ماضی کی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں،اور ایک زمہ دار سیٹ پر موجود ہیں،انہوں نے کہا کہ شہر کے مسائل کے حل کے لئے ہمیشہ ببانگ دہل جرآت سے میدان میں رہتے ہیں محکموں کی کرپشن،کوتائیوں پر عوام کی آواز بن کر جدوجہد کر رہے جس سے خوفزدہ ہونے والوں نے ان کے خلاف جال بچھا کر ساکھ متاثر کرنے کے لئے سوشل میڈیا کا بھی استعمال کیا ہے،انہوں نے کہا کہ وہ متعلقہ محکمہ کی جانب سے بنا کسی تحریری نوٹس کے کردار کشی پر ہتک عزت کا دعویٰ کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔اور اپنے وکلاء کے زریعے قانونی چارہ جوئی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ٹی ایم اے میں موجود کرپشن رشوت، خوری،اور بے قاعدگیوں کے خلاف تحریری طور معلومات تک رسائی قانون کے تحت باقاعدہ درخواست دی ہے جس کا جواب دینے کے بجائے اس طرح جھو ٹے پروپیگنڈوں کا سہارا لیا ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!