ججز کی تعیناتی میں میرٹ کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔کے پی اور اسلام آباد میں ججز کو سپر سیڈ کیا گیا ہے: محمد احسن بھون صدرسپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) سپریم کورٹ بار کے صدر محمد احسن بھون نے کہا ہے کہ بنچ اور بار کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔وکلاء کی عزت وقار کا تحفظ سرفہرست رہے گا۔جوڈیشری بھی وکلاء کو ان کا جائز مقام دے گی۔پرویز مشرف کے دور میں غیر قانونی تعیناتیوں سے میرٹ کو پائمال کیا گیا۔ملک بحران کا شکار ہے وکلاء نے اس ملک کو بنایا اس کا تحفظ بھی وہی کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پشاور ہائی کورٹ بار ایبٹ آباد بنچ کے زیر اہتمام تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سپریم کورٹ بار کے وائس چیئرمین خوشدل خان ممبران ایگزیکٹو کونسل ہارون الرشید فہیم ولی،پاکستان بار کونسل کے حسن رضا پاشا،نعیم الدین وائس چیئرمین کے پی بار کونسل ہری پور، حویلیاں،ایبٹ آباد،مانسہرہ،بٹگرام، تورغر، اوگی بار کے صدور سیکرٹریز سمیٹ ہزارہ بھر کے وکلاء نے شرکت کی۔

ہائی کورٹ بار کے صدر صابر تنولی ایڈوکیٹ نے وکلاء کو درپیش مسائل پیش کئے۔ ان کے حل کے تجویز پر عمل در آمد کے لئے مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک بحران کا شکار ہے اس میں وکلاء کی ذمہ داریاں مزید بڑھ گئی ہیں۔سپریم کورٹ کے صدر کا کہنا تھا کہ ججز کی تعیناتی میں میرٹ کو ملحوظ خاطر رکھا جائے ماضی میں پرویز مشرف کے دور میں میرٹ سے ہٹ کر جو تعیناتیاں کی گئی ہیں ان کی تعیناتی کا از سر نو جائزہ لیا جائے۔ ان کی تعیناتی کی کمیٹی میں پاکستان بار کونسل کو بھی شامل کیا جائے۔کے پی اور اسلام آباد میں ججز کو سپر سیڈ کیا گیا ہے۔ ہم حکومت کے ایسے کسی اقدام کا حصہ نہیں رہیں گے۔ قانون سازی ملک اور اس کے عوام کے لئے ہونی چاہئے اس میں تمام متعلقہ اداروں کی مشاورت شامل کی جائے۔ پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمن خوشدل خان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نظام سے ضلع کونسل کو ختم کر دیا گیا ہے 43 ترامیم لائی گئی ہیں۔صبح شام آرڈیننس لائے جا رہے ہیں اس میں پارلیمان کی اہمیت کو کمزور کیا جا رہا ہے۔ بلدیاتی الیکشن تحصیل سطح پر پارٹی ٹکٹ پر اور اس کے ممبران کا انتخاب پارٹی کے علاوہ ہو تو یہ کونسا نظام لانا چاہتے ہیں۔مہنگائی بے روزگاری نے عام آدمی کو پریشان کر رکھا ہے۔
اس موقع پر میڈیا ٹاک کرتے ہوئے کہا کہ سابق چیف جسٹس گلگت نے تین سال گزرنے کے بعد سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پر الزامات لگائے ہیں انتہائی مناسب عمل ہے ایس فعل سے عدلیہ کا تقدس پامال ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!