مون سون کی بارشوں سے سپلائی میں سیلاب امڈ آیا۔ شاہراہ ریشم پر بارشی پانی کی نکاسی کا مسئلہ حل نہ ہوسکا۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ/محمد سلیم تنولی طویل خشک سالی اور شدید گرمی کے بعد دو دن سے جاری بارش نے کینٹ بورڈ کی کارگردگی کا پول کھول دیا گزشتہ رات سپلائی میں بارش کا پانی جمع ہونے سے ٹریفک کا پہہ جام ہو گیا اور گندا پانی دوکانوں اور رہائشی مکانوں میں داخل ہو گیا جس سے دوکانوں اور گھروں میں موجود سامان ناکارہ ہو گیا جس پر کینٹ بورڈ سمیت منتخب نمائندوں نے چپ ساد لی واضع رہے گزشتہ سال بھی مون سون کی بارشوں نے ایبٹ آباد کینٹ ایریا میں بڑی تباہی مچاہی تھی لوگوں کے قیمتی گھر گاڑیاں سامان سمیت لاکھوں کا نقصان ہوا تھا جس پر کینٹ انتظامیہ نے برائے نام تجاوزات اپریشن شروع کیا تھا جو پھر سیاست کی کی نظر ہو گیا تھا لیکن عوام کو اس اپریشن میں کرڑوں کا نقصان اٹھانا پڑا جبکہ نالوں پر پختہ تجاوزات کو پھر نظر انداز کیا گیا لیکن اب پھر سے بارشوں نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے کینٹ ایریا میں تمام نالوں پر پختہ تجاوزات سمیت بڑی بڑی عمارت قائم ہیں جس سے نکاسی آب کا کوئی مقول بندوبست نہیں ہے۔

حالیہ بارش سے مین شاہراہ ریشم ایک بار پھرجھیل میں تبدیل ہو کر رہ گئی شاہراہ ریشم کا کام بھی ٹھیکدار ادھور چھوڑ کر غائب ہے جس سے ٹریفک کی روانی سمیت اور بھی کئی مسائل ہیں طویل خشک سالی کے بعد جہاں مرجھائے چہرے کھل اٹھے وہاں نالوں کی بندش اور پانی گھروں اور دوکانوں میں جانیسے کئی نقصانات بھی ہو رہے ہیں جس پر کینٹ انتظامیہ سمیت منتخب نمائندے بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں عوام کا کہنا تھا کہ اگر شہر کے تمام نالوں پر بنی تجاوزات جو ختم نہ کیا گیا تو ایبٹ آباد شہر کو بہت بڑا نقصان ہو سکتا ہے اور اس کے تمام تر زمہ داری متعلقہ محکموں پر ہو گئی جو بغیر سوچے سمجھے این او سی جاری کر دیتے ہیں جو بعد میں غذاب کی شکل میں جھلنا پڑتا ہے

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!