پولیس کی ناقص تفتیش: انسداد دہشتگردی کی عدالت نے تین افراد کے قتل میں نامزد ملزم کو باعزت بری کر دیا۔

انسداد دہشتگردی کی عدالت نے اینڈ گا کھڑا تہرے قتل کا فیصلہ سنا دیا نامزد ملزم عثمان صدیق با عزت بری سات سال قبل پنڈ گا کھڑہ گاؤں میں 3 افراد قتل ایک زخمی ہوا۔
جس کی دعویداری ملزم پر کی گئی ملزم نے پانچ سال جیل میں گزارے بعد ازاں ضمانت پر رہا ہو گیا تھا، عثمان صدیق چیئر مین یوسی تو فلکیاں محمد صدیق کا بیٹا ہے۔
ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) پولیس کی ناقص تفتیش۔ انسداد دہشت گردی عدالت ہزارہ ڈویذن کی عدالت نے پنڈگا کھڑہ میں تین افراد کے قتل اور اقدام قتل کے مقدمہ کا فیصلہ سناتے ہوئے نامزد ملزم عثمان صدیق کو باعزت بری کر دیا، عثمان صدیق کو سات سال قبل پنڈ کا کھٹڑہ میں اپنے چار چاچی اور چچازاد بھائی کے قتل سمیت سرکاری اہلکار کوفائرنگ کر کے زخمی کرنے کے مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھاد کورہ مقدمہ میں ملزم نے پانچ سال جیل میں گزارے اور بعد ازاں ضمانت پر رہائی ملی تھی۔

انسداد دہشت گردیہزارہ ڈویژن کی عدالت کے جج سجاد خان نے مقدمہ کا فیصلہ سناتے ہوئے عثمان صدیق ولد محمد صدیق سکنہ پنڈ گا کھڑہ کو باعزت بری کر دیا، ملزم کی جانب سے مقدمہ کی پیروی ایڈووکیٹ سپریم کورٹ قاضی محمد ارشد نے کی عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فردجرم عائد کئے بغیر معلم مشان صدیق کو اپنے پچا، چی، چازاد بھائی کے قتل سمیت سرکاری اہلکار کو زخمی کرنے کے مقدمہ سے باعزت بری کرنے کے احکامات جاری کر دیے مذکورہ مقدمہ سے بری ہونے والا عثمان صدیق چیئر مین یونین کونسل تو فلکیاں محمد صدیق کا بیٹا ہے۔

یادر ہے کہ مئی 2016 میں پنڈ گا کھڑہ میں دہشت گردوں کے خلاف مبینہ آپریشن کے دوران عثمان صدیق کے چا چاجاوید،چچی اور جاوید کے بیٹے کو اندھا فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا اور مقدمہ میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے عثمان صدیق کو نا مزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ سے بری ہونے والے عثمان صدیق نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ عدالت نے حق اورسچ پرمبنی فیصلہ جاری کر کے انصاف کا بول بالا کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!