الیکشن ٹریبونل نے مسلم لیگی امیدوار ارشد اعوان کی رٹ پٹیشن کیوں خارج کی؟ تفصیلی رپورٹ۔

ایبٹ آباد(چیف رپورٹر) پی کے 38دھاندلی جھگڑا کیس:الیکشن ٹربیونل ہائی کورٹ ایبٹ آباد بینچ نے بے بنیادد قرار دے کر پٹیشن خارج کر کے الحاج قلندر لودھی کے حق میں فیصلہ دے دیا۔ سابق مسلم لیگی امیدوار ارشد اعوان کی طرف سے 62 پولنگ سٹیشنر پر جھگڑے و دھاندلی کا الزام لگا گیا تھا۔تاہم دو سال سے زائد کا عرصہ میں مدعی از خود عدالت پیش نہ ہوا اور نہ ہی کوئی گواہ پیش کر سکاعدالت نے گزشتہ روز عدم ثبوت کی بناء پر الزامات کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے صوبائی وزیر مال الحاج قلندر لودھی کے حق میں فیصلہ سنادیا۔پٹیشن خارج صوبائی وزیر قلندر لودھی کی جانب سے کیس کی پیروی معروف قانون دان بیرسٹر گوہر سردار بشارت کامران گل قاضی رشید الحق نے کی۔

ذرائع کے مطابق عام انتخابات 2018 میں سابق وزیر خوراک الحاج قلندر لودھی مسلم لیگ کے سابق امیدوار ارشد اعوان سے 3200 سے زائد ووٹوں کی برتری سے شکست دے دی تھی جس پر ملک ارشد اعوان نے الیکشن نتائج کو چیلنج کرتے ہوئے 62 پولنگ سٹیشنز پر دھاندلی کا الزام لگا کر پٹیشن دائر کر دی اور 70 سے زائد گواہان کا دعوی بھی کیا۔یہاں قابل زکر بات کہ جن 62 پولنگ سٹیشنز پر دھاندلی الزام لگایا گیا ان میں سے 40 سے زائد پولنگ پر مدعی ارشد اعوان خود جیتا ہوا تھا۔

دو سال سے زائد زیر سماعت رہنے والا کیس میں نہ تو خود مدعی عدالت پیش ہوا اور نہ ہی کوئی گواہ پیش کر سکا جس پر گزشتہ روز الیکشن ٹربیونل ہائی کورٹ ایبٹ آباد نے تمام الزامات کو بے بیناد قرار دیتے ہوئے دائر پٹیشن کو خارج کرتے ہوئے صوبائی وزیر مال الحاج قلندر لودھی کے حق فیصلہ سنا دیا۔ فیصلہ کے وقت عدالت کے باہر قلندر لودھی کے سپورٹرز سیکڑوں کی تعداد میں موجود تھے۔اس موقع پر ان کا کہنا تھاکہ ایکشن ٹربیونل نے حق وسچ پر فیصلہ سنایا ہے۔الحاج قلندر لودھی نے حلقہ پی کے 38 کے عوام کی بے لوث خدمت کی ہے اور علاقے میں ترقیاتی کاموں کے جال بچھائے ہیں مگر افسوس کہ ترقی کے مخالفین نے اپنی روش نہ بدلی اور 2002 سے الزامات کا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے چوتھی بار بھاری اکثریت سے منتخب ہونے والے شریف النفس شخصیت پر ایک بار پھر الزام لگانے اور ان کی راہ میں روڑے اٹکنے والوں کو منہ کی کھانی پڑ گی۔ان شاء اللہ اگر اللہ نے چاہا تو پانچویں مرتبہ بھی مرد قلندر ہی جیتے گا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!