پاکستان بغیر نسخہ ادویات استعمال میں نیا کا تیسرا بڑا ملک بن گیا۔

پشاور سمیت ملک بھر میں 22 فیصد عوام خود اپنے لئے ادویات کا انتخاب کر کے ان کا استعمال شروع کر دیتے ہیں۔
چالیس فیصد عوام پیرا سیٹامول اور 15 فیصد اینٹی بائیوٹکس کا استعمال کرتے ہیں، نشہ آور ادویات کا استعمال بڑھ گیا۔
ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) پاکستان ڈاکٹری نسخے مشورے کے بغیر سیلف میڈیکیشن ادویات کے استعمال میں دنیا کا تیسرا بڑا ملک بن گیا ہے۔ہزارہ سمیت ملک بھر میں 22 فیصد عوام خود اپنے لئے ادویات کا انتخاب کر کے استعمال شروع کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے وہ صحت یاب ہونے کی بجائے مزید بیمار ہورہے ہیں 40 فیصد عوام پیراسیٹامول اور 15 فیصد عوام اینٹی بائیوٹکس کا استعمال خود سے کرتے ہیں، ایک حالیہ سروے کے مطابق پاکستان اور دنیا بھر میں سیلف میڈیکیشن بہت بڑا عالمی مسئلہ بنتا جارہا ہے، پورے یورپ سے بھی زیادہ اینٹی بائیوٹک ادویات پاکستان میں استعمال کی جاتی ہیں، پاکستان بغیر نسخہ کے الرجی اور نشہ آور ادویات کے استعمال میں دنیا بھر میں 5 ویں نمبر پر ہے، پشاور کے سرکاری اور غیر سرکاری ہسپتالوں اور مختلف مقامات پر ادویات کی دکانوں میں فارمسٹ کے بجائے عام شاگردوں کو رکھا گیا ہے، خیبر بازار سمیت مختلف مقامات پر نشہ آور ادویات با آسانی دستیاب ہیں، شہر بھر میں پچاس فیصد سے زائد دکانوں میں ڈرگ لائسنس موجود نہیں ہیں اور ڈرگ عملہ کی ملی بھگت سے دکانیں کھلی ہوتی ہیں۔


یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!