مسافربسوں کی ریس: خیراگلی کے مقام پر حادثے میں آٹھ افراد جاں بحق۔ عوامی حقوق کے دعویدار غائب۔سول ہسپتال خیرگلی اورخانسپور ایوبیہ بھوت بنگلے بن گئے۔

ایوبیہ(وائس آف ہزارہ)مسافربسوں کی ریس: خیراگلی کے مقام پر حادثے میں آٹھ افراد جاں بحق۔ عوامی حقوق کے دعویدار غائب۔حادثہ خیرہ گلی کے مقام پر گزشتہ صبح پیش آیا۔ ریالہ اور ملکوٹ کی یہ دونوں بسیں آپس میں ریس لگا رہی تھیں جس کی وجہ سے ایک بس خیراگلی کے مقام پر تیز رفتاری کے باعث موڑ کاٹتے ہو نیچے گہری کھائی میں جا گری۔ جس کے نتیجے میں آٹھ مسافرجاں بحق اور جبکہ کئی شدید زخمی ہو گئے۔حادثے کے بعد ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو مری اور ایبٹ آباد کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔ سول ہسپتال مری میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

خیرہ گلی میں جو حادثہ ہوا وہ خیرہ گلی ہسپتال سے چند میٹر کی مسافت پہ ہے اور خانسپور سول ہسپتال چند کلومیٹر لیکن دونوں ہسپتالوں میں بنیادی طبی امداد اور ایمرجنسی کے انتظامات نا ہونے کی وجہ سے مریضوں کو مری اور پنڈی شفٹ کیا گیا ہے۔برادری ازم کی بنیاد پر اس علاقے سے منتخب ہونے والوں نے تعلیم، صحت اور سہولیات کی فراہمی کیلئے کچھ کام نہیں کیا۔ صرف صاحب کے ہاتھ ملانے یا الیکشن مہم کے دوران گھر پر آجانے پر لوگ خوش ہو کر اپنی برادری کے آدمی کو ووٹ دے دیتے ہیں۔ لیکن اس کے بدلے میں انہیں کچھ نہیں ملتا۔

حادثے کے بعد مفتیاز زرداد عباسی اور دیگرمقامی لوگوں کا کہناتھاکہ وزیر اعلی کے پی کے محمود خان،وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضی عباسی،ایم پی اے نزیر عباسی اور دیگر ذمہ داران خیرہ گلی بس حادثے کے وقت سول ہسپتال خیرہ گلی میں عملے کا کوئی بندہ موجود نہیں تھا آپ لوگ اس لئے منتخب ہوئے ہو کہ عوام بلبلا کر تڑپ تڑپ کر مرتی رہے اور آپ لوگ ایوانوں کے مزے لیتے رہو اور لگژری گاڑیوں میں پھرتے رہو نہیں ایسا نہیں کرنے دیں گے۔بس ڈرائیوروں کے ساتھ ساتھ آپ سب نمائندے اور یو سی پلک کا ہر ایک پارٹی ورکر اس حادثے کا ذمہ دار ہے ہمیں نہیں چائیے پی ٹی آئی ن لیگ ق لیگ کچھ بھی نہیں چائیے ہمیں ہمارا حق دو ہمیں یونین کونسل پلک میں ہسپتالوں میں عملہ چائیے ہمیں غریب عوام کی داد رسی کے لئے انتظامات چائیے ہم تمہاری وزارت مشیری وزیری جوتے کی نوک پہ مارتے ہیں ہم اپنے پیاروں کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے مرنا نہیں دیکھنا چاہتے ہمارا خانسپور ہسپتال خیرہ گلی ہسپتال اور ملکوٹ ہسپتال سینٹر پلک ہسپتال فی الحال کیے جائیں ہمیں سیاست نہیں کرنی ہم آپ سب ممبران بمع سابقہ گورنر وزیر اعلی اور وزارتیں گنی جائیں تو کوئی ایک درجن بنتی ہیں لیکن یونین کونسل پلک آج بھی ہر سہولت سے محروم ہے افسوس صد افسوس ہم آپ سب کو وارننگ دیتے ہیں کہ ہمارا مطالبہ پورا کیا جائے ورنہ ایک ایک ممبر کی چھترول کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!