پشاورہائیکورٹ نے ایبٹ آباد کینٹ کے سو فیصد ٹیکسوں میں اضافے کیخلاف حکم امتناعی جاری کردیا۔

PHC

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) ایبٹ آباد پشاور ہائیکورٹ ایبٹ آباد بینچ نے کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے ٹیکسوں میں حالیہ اضافے کے خلاف حکم امتناعی جاری کر دیا۔ پشاور ہائیکورٹ ایبٹ آباد بینچ کے ڈبل بینچ پر مشتمل جسٹس ابراہیم خان اور جسٹس شکیل احمد نے ممتاز ماہر قانون طارق خان تنولی ایڈووکیٹ کی کی رٹ پٹیشن پر سماعت کے بعد کنٹونمنٹ بورڈ ایبٹ آباد کی جانب سے کینٹ کے رہائشیوں پرٹیکسوں میں حالیہ اضافے کیخلاف حکم امتناعی جاری کرتے زائدٹیکس لینے سے تاحکم ثانی روک دیا ہے اور مقدمے کی سماعت مکمل ہونے تک ٹیکسوں میں حالیہ اضافہ نہ لینے کاحکم دیا طارق خان تنولی کی جانب سے دائر کردہ رٹ پٹیشن کی پیروی خرم غیاث خان ایڈوکیٹ اور اس اضافے کوغیرقانونی قرار دیا کیونکہ یکدم اتنے بڑے پیمانے پر ٹیکسوں میں اضافہ شہریوں کے ظلم وزیادتی ہے ادارہ اس فیصلے پر نظر ثانی کرے اور عدالت اس اس اضافے کو کالعدم قرار دے پٹیشن میں یہ موقف اختیار کیا گیا کہ کنٹونمنٹ بورڈ انتظامیہ نے ٹیکسوں میں سو فیصد سے بھی زائد اضافہ کر کے کینٹ کے رہائشیوں پر نافذ بھی کر دیا گیا تھا جس کے خلاف کینٹ بورڈ کے رہائشی سڑکوں پر بھی نکلے اور بارہا کینٹ بورڈ کے دفتر کے سامنے احتجاج بھی کیا لیکن کوئی شنوائی عمل میں دیکھنے میں نہ آئی جس پر طارق خان تنولی نے پشاور ھائی کورٹ ایبٹ آباد بینچ میں ان ظالمانہ ٹیکسوں کے خلاف رٹ پٹیشن دائر کی جس پر پشاور ہائی کورٹ ایبٹ آباد بینچ کے ڈبل بینچ نے تا حکم ثانی کنٹونمنٹ بورڈ کو اضافی ٹیکس لینے سے روک دیا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!