چارماہ قبل قتل کئے جانیوالے فیضان کے قاتل کو پولیس گرفتار کرنے میں ناکام۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) ایبٹ آباد تھانہ بگنوتر پولیس کی ناقص تفتیش چارہ ماہ 18دن گزرنے کے باوجود گرفتار نہ ہو سکا مقتول کے والد محمد ساجد سکنہ گل ڈھوک فریاد لے کر صحافیوں کے پاس پہنچ آئے محمد ساجد نے دیگر عمائدین کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میرا بیٹا مسمی فیضان کو شفیق سکنہ گل ڈھوک نے کلاشنکوف کی فائرنگ سے 27جولائی2020کوقتل کر کے ابدی نیند سلا دیا تھانہ بگنوتر شعبہ تفتیش پولیس نے روپوں کی چمک میں آ کر با اثر ملزمان کو تحفظ فراہم کیا۔ میں انتہائی غریب آدمی ہوں اور اکلوتا بیٹا تھا جو ظالموں نے جائیداد کی خاطر میرے اکلوتے نوجوان بیٹے کو دن دیہاڑے فائرنگ سے قتل کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا اگر انصاف نہ ملا خود کشی کرنے سے گریز نہیں کرو گا مجھے بھی نامزد ملزم شفیق اور جیل سے رہا ہونے والے برادران جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں متاثرہ محمد ساجد نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان, چیف جسٹس آف پاکستان, وزیر اعلیٰ خیبر پختون, آئی جی خیبر پختون, ڈی آئی جی ہزارہ, ڈی پی او ایبٹ آباد اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا کہ میرے اکلوتے بیٹے فیضان کے قاتل شفیق سکنہ گل ڈھوک کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!