محکمہ وائلڈ لائف کی خاموشی نایاب پرندوں کا شکار کھلے عام جاری۔

ایبٹ آباد: محکمہ وائلڈ لائف کی خاموشی نایاب پرندوں کا شکار کھلے عام جاری سرکاری ملازمیں و سرکاری کنٹریکٹرز پر شکار کرنے کی پابندی آئد کی جائے عوامی مطالبہ، اس ضمن میں زرائع نے بتایا محکمہ وائلڈ لائف کی ملی بھگت سے گلیات سمیت ایبٹ آباد کے ملحقہ علاقوں میں جنگلی نایاب نسل کے پرندوں کا شکار سرعام جاری جس کی وجہ سے پرندوں کی نسلی کشی تیزی سے جاری ہے ایک سروے کے مطابق شکار کے لائسنس کی آڑ میں نایاب پرندوں کا شکار جاری ہے اور اس کام میں 80 فیصد سرکاری ملازمیں اور سرکاری کنٹریکٹرز شکار کرنے میں مصروف عمل ہیں اگر اسی تیزی سے نایاب پرندوں کا شکار جاری رہا تو آنے والے سالوں می نایاب پرندوں کی نسل تک ختم ہو جائے گی۔

اس حوالے سے عوامی حلقوں کا کہنا تھا کہ محکمہ وائلڈ لائف کے اہلکار اپنی جیبیں گرم کر کے جنگلات کی خوبصورتی میں اہمیت رکھنے والے پرندوں کی نسلیں ختم کروا رہے ہے ہمارا وزیراعظیم پاکستان،وزیراعلی کے پی کے سمیت چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ ہے کہ خداراہ سرکاری ملازمیں و سرکاری کنٹریکٹرز کے شکار کے لائسنس منسوخ کرکے شکار پر بابندی آئد کی جائے اور محکمہ میں چھپی کالی بیڑوں کے خلاف کاروائی کی جائے تاکہ نایاب پرندوں کی بچی کچی نسل ختم ہونے سے بچائی جا سکے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!