ایبٹ آباد سمیت ہزارہ بھر کے سرکاری سکولوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کا منصوبہ نا کام۔

جن سکولوں میں سولر سسٹم نصب کئے گئے وہ گزشتہ کئی ماہ سے خراب پڑے ہیں مینٹی نینس کا کوئی بندوبست نہیں ذمہ دار ادارے کی اپنے فرائض سے پہلوتہی۔
سولر سسٹم چیک کرنے تک نہیں آتے،سکول سر براہ کہتے کہتے تھک گئے شدید گرمی اور بجلی لوڈ شیڈنگ کیساتھ کلاس رومز میں جس سے طلبہ کی حالت غیر ہونے لگی، حکام خاموش۔
ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)ایبٹ آباد سمیت ہزارہ بھرکے تمام سرکاری سکولوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ آغاز میں ہی نا کامی سے دوچار ہو گیا ہے، گنتی کے جن سکولوں میں سولر سٹم نصب کئے گئے ان میں بھی بیشتر خراب پڑے ہیں جبکہ ان کی مینٹی نینس کا ذمہ دار ادارہ اپنے فرائض سے پہلوتہی کا مرتکب ہو رہا ہے شدید گرمی اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے باعث سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم طلباء وطالبات کے بے ہوش ہونے کے واقعات تواتر سے آرہے ہیں تاہم متعلقہ اداروں نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے، بیشتر سکولوں کی انتظامیہ اپنی مدد آپ کے تحت مختلف مشروبات بنا کر طلبہ کوفراہم کرتے ہیں، لوئرتناول، حویلیاں سرکل، مانسہرہ اور ہری پور میں بجلی کی طویل بندش اور شدید گرمی کے ساتھ کلاس رومز میں جس کے باعث کئی طالبات کی حالت غیر ہو گئی۔جنہیں فوری طور پر کھلے آسمان تلے لایا گیا اور ان کی ابتدائی طبی امداد کی گئی۔

ایبٹ آباداورہزارہ کے دیگر سکولوں میں بھی ایسے روزانہ ایسی واقعات رونما ہورہے ہیں، سرکاری سکولوں کے ساتھ بعض نجی سکولوں میں بھی بجلی کا متبادل نظام جز یر وغیرہ دستیاب نہیں ہے ان سکولوں میں بھی بچوں کو شدید مشکلات ہیں یادر ہے کہ صوبائی حکومت نے صوبے کے تمام سرکاری سکولوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا جس کیلئے ایبٹ آباد سمیت ہزارہ بھرکے بیشتر سکولوں میں سولر سٹم نصب کئے گئے تھے اور ان کی منٹی نینس کی ذمہ داری بھی ایک ادارے کو تفویض کی تھی تاہم سکولوں کے سربراہوں کا کہنا ہے کہ ان کا سولر سٹم گزشتہ کئی ماہ سے خراب ہے جبکہ متعلقہ ادارے کے اہلکاروں سے رابطہ کرتے ہیں تو وہ وزٹ تک نہیں کرتے اور لیت و لعل سے کام لیتے ہیں جس کے باعث شدید گرمی کے ساتھ بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے طلبہ کو دہری مشکلات میں مبتلا کر رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!