ایبٹ آبادمیں آئس کی فروخت عروج پر پہنچ گئی۔ پولیس بے بس۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) ایبٹ آبادمیں آئس کی فروخت عروج پر پہنچ گئی۔ یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلباء و طالبات آئس کی خریداری کیلئے نواں شہر کا رخ کرنے لگے۔ پولیس منتھلیوں کے عوض خاموش۔ اس ضمن میں ذرائع نے صحافیوں کو بتایاکہ ایبٹ آباد کے نوجوانوں میں تیزی سے پھیلنے والے جدید نشے آئس کی فروخت عروج پر پہنچ گئی ہے اور آئس کا دھندہ ایبٹ آباد میں ایک منافع بخش کاروبار بن چکا ہے۔ نواں شہر کے لوگوں کے مطابق اس وقت ایبٹ آباد میں آئس کی فروخت کا سب سے بڑا مرکز نواں شہر ہے۔ جہاں پر محلہ موسیٰ زئی میں آئس کا زہر کھلے عام فروخت کیاجارہاہے۔

مختلف یونیورسٹیوں کے طلباء و طالبات سارا دن اس محلے میں آئس کی خریداری کیلئے آتے جاتے رہتے ہیں۔ مقامی لوگوں نے الزام لگایاکہ سپیشل پولیس کے اہلکاروں کے علاوہ تھانہ نواں شہر کے اہلکار بھی اس اڈے سے بھاری رشوت کی وجہ سے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ جبکہ تھانہ نواں شہر کے ایس ایچ او منشیات فروشوں کیخلاف کارروائی کرنے کی بجائے سارا دن دیگرکاموں میں مصروف رہتے ہیں۔

واضح رہے کہ آئس کے نشے کی وجہ سے ایبٹ آباد میں درجنوں نوجوانوں کی اموات واقع ہو چکی ہیں۔ پولیس کے پاس آئس کے نشہ کی وجہ سے مرنیوالے نوجوانوں کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ نواں شہر کے لوگوں نے ڈی آئی جی ہزارہ رینج اور ڈی پی او سے آئس فروخت کرنیوالوں کیخلاف سخت ترین کارروائی کا مطالبہ کیاہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!