طاقتورکیلئے قانون کی الگ تشریح:ایبٹ آباد کینٹ نے سپریم کورٹ کے حکم پرعملدرآمد کی بجائے چور راستہ نکال لیا۔

ایبٹ آباد (وائس آف ہزارہ) ایبٹ آباد کینٹ نے سپریم کورٹ کے حکم پرعملدرآمد کی بجائے چور راستہ نکال لیا۔رہائشی علاقوں کو کمرشل زون بنانے کی تیاریاں مکمل۔ شہری سراپا احتجاج۔ اس ضمن میں ذرائع نے بتایاکہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے دو سال قبل پاکستان بھر کے کنٹونمنٹ کے رہائشی علاقوں میں کمرشل اداروں کے انخلاء کیلئے اکتیس دسمبر2021ء کی ڈیڈ لائن دی تھی۔ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں طاقتور کو نوازنے کیلئے ہمیشہ سے چور راستے نکالے جاتے ہیں۔ ماضی میں بھی چیف جسٹس آف پاکستان نے جیل کے دورے کے دوران شراب کی بوتلیں برآمد کیں۔ جو کہ بعد میں لیبارٹری نے غلط رپورٹ دے دی۔ ذرائع کے مطابق ایبٹ آباد کینٹ کے ذمہ داروں نے سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کی بجائے ایک چور راستہ نکال لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایبٹ آباد کینٹ کے رہائشی علاقوں کو کمرشل بنانے کیلئے سکولوں، دفاتر، بیوٹی پارلر وغیرہ کیلئے کرائے پر دینے والے مالکان سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی جائیدادوں کے کمرشل نقشے جمع کروائیں۔ جوبھی سکول، کاروباری ادارہ سڑک کے قریب آتا ہے۔ اس کو کمرشل کروانے کیلئے نقشہ جمع کئے جا رہے ہیں۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر عملدرآمد کی بجائے کینٹ بورڈ ایبٹ آباد کی انتظامیہ چور راستے نکال رہی ہے۔ رہائشی علاقوں میں تعلیمی اور کاروباری اداروں کی وجہ سے شہریوں کی زندگی اجیرن بن چکی ہے۔ ٹریفک کا نظام درہم برہم ہے۔ جبکہ دوسری جانب کینٹ کے رہائشی علاقوں میں تمام دوکانیں، تندور وغیرہ بھی سیل کردیئے گئے ہیں۔ لیکن طاقتور کیلئے الگ قانون تشریح ہے۔

اس حوالے سے جناح آباد ویلفیئر سوسائٹی کے صدر جان محمد بنگش اور جنرل سیکرٹری اویس علی زئی ایڈوکیٹ کا کہنا ہے کہ کینٹ بورڈ ایبٹ آباد کی انتظامیہ حوش و حواس کھو بیٹھی ہے۔سپریم کورٹ کے احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی مرتکب کی جارہی ہے۔ سٹیشن کمانڈر ایبٹ آباد کینٹ افسران کی اس غیر قانونی اقدامات کا سختی سے نوٹس لے ورنہ توہین عدالت کے مرتکب ہونگے۔
کینٹ بورڈ انتظامیہ سوشل میڈیا پر سیاسی بیانات اور انٹرویو چھوڑ کر اور سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر کے قانون کے مطابق کام کریں۔ کینٹ انتظامیہ کی انوکھی منطق سمجھ سے بالا ترھے۔ کینٹ بورڈ ایبٹ آباد سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق رہائشی علاقوں سے کمرشل ایکٹیویٹی ختم کر رہی ھے نا کہ من پسند لوگوں وسکولوں کو رہائشی گھروں پر کمرشل نقشوں کی خطوط جاری کروا کر امتیازی سلوک روا رکھے ھوئے ھے۔ کینٹ بورڈ ایبٹ آبادکے پاس کس اختیار سے ایک رہائشی گھر کو کمرشل نقشہ جمع کروا کر اسے کمرشل کی اجازت دے رہی ہے؟ قانون بنانا اسمبلیوں اور منتخب نمائندوں کا کام ھے کینٹ بورڈ کا نہیں۔
کینٹ بورڈ ایبٹ آباد نے خود زاتی بلڈنگ میں رہائشی علاقے میں ایک نجی سکول کھول رکھا ہے اور دوسری طرف بعض نجی سکولوں کو نوٹس جاری کئے ھیں کہ وہ کمرشل نقشے جمع کروائیں تا کہ اسی رہائشی علاقے میں انہیں ریگولرایز کر دیا جائے جس کی نہ تو قانون انکو اجازت دیتا ھے اور نا ہی کسی رہائشی گھر کو کمرشل کیا جا سکتا ھے۔ یہ سرا سر زیادتی اور پسند و نا پسند کی بنیاد پر اپریشن کر رھیں ھیں۔ اکثر گھر مارکیٹوں کے قریب ھیں تو پھر ان سب گھروں کو بھی مرشل ڈیکلیر کر دیا جائے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ سب سے پہلے کینٹ بورڈ ایبٹ آباد اپنی بلڈنگ میں جاری نجی سکول کو رہائشی علاقے سے ختم کروائے۔بصورت دیگر اس غیر قانونی آپریشن کا کمانڈنٹ پی ایم اے و سٹیشن کمانڈر ایبٹ آباد نوٹس لیں تاکہ کینٹ انتظامیہ اس امتیازی اور غیر قانونی کو روکا جا سکے اور تمام کے خلاف ایک ہی طرح کا اپریشن شروع کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!