ماں سمیت تین بچوں کی آتشزدگی سے ہلاکت کیس کا ڈراپ سین مقتولہ کا شوہر ساتھیوں سمیت گرفتار۔

ہری پور(انویسٹی گیشن رپورٹ)ماں سمیت تین بچوں کی آتشزدگی سے ہلاکت کیس کا ڈراپ سین مقتولہ کا شوہر ساتھیوں سمیت گرفتار پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی ہولناک انکشاف پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق بچوں کوقتل کرکے جلایاگیابازو ٹانگوں کی ہڈیاں توٹی ہوئی تھیں جسم پر تشدد کے نشانات بھی موجود اگلے دو روز تک مزیدگرفتاریوں کا امکان پولیس کا بھی اس کیس میں ملوث ہونے کا انکشاف پوسٹ مارٹم رپورٹ نے بھانڈہ پھوڑ دیاجس کے باعث گرفتاریان عمل میں لائی گیں پوسٹ مارٹم رپورت سامنے آنے کے بعد مقدمہ میں 302کی دفعات بھی شامل کردی گیں۔

ایک ماہ قبل ماں سمیت تین معصوم بچوں کو قتل کرکے آتشزدگی کا ڈرامہ رچاکر بغیر ہوسٹمارٹم لاشوں کی تدفین کردی گی تھی زرائع کے مطابق صوبڑا سٹی میں ایک ماہ قبل ماں سمیت تین بچوں کی ہلاکت آتشزدگی کیس میں عدالتی حکم پر قبرکشائی کے ساتھ پوسٹ مارٹم رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری کیے تھے جس پر میڈیکل بورڈ نے پوسٹ مارٹم رپورٹ جمع کروائی جس میں ہولناک انکشافات سامنے آئے ہیں پوسٹ مارٹم رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ خاتون اور تین بچوں کو قتل کرنے کے بعد جلایا گیا ہے بچوں کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں اور جسم پر تشدد کے نشانات موجود تھے خاتون نگینہ شہزاد ہمدان ایان اور حوریہ کو واپڈا کی کالونی صوبڑا سٹی میں قتل کرکے واقعہ کو آتشزدگی کا رنگ دے کر ڈرامہ رچایا گیا جس میں مبینہ طور پر پولیس کے کرپٹ اہلکاروں نے ایک لاکھ روپے فی لاش کے حساب سے وصول کرکے آپس میں تقسیم کرلیے۔ڈی پی او نے نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او کو معطل کردیا تھا۔

پولیس زرائع نے بتایا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد مقدمہ میں 302کی دفعات بھی شامل کرلی گیں ہیں اور مقتولہ خاتون کے شوہر کو گرفتار کرلیا گیا ہے مزید دو دن تک مزید بھی گرفتاریوں کا بھی امکان ظاہر کیا ہے چار افراد کے قتل پر حوریہ کے والد ماموں نے عدالت میں پوسٹمارٹم اور انصاف کے لیے درخواست دائر کر رکھی ہے خاتون نگینہ زوجہ سردار شہزاد بیٹے ہمدان اور ایان سمیت بھتیجی حوریہ کے قتل کو چھپانے کے لیے عجلت میں لاشوں کو بغیر پوسٹ مارٹم آبائی گاؤں ایبٹ آباد نملی میرا لے جاکر تدفین کردی گئی خاتون کا شوہر سردار شہزاد واپڈا تربیلا کا ملازم ہے جس کو واپڈا کالونی میں کوارٹر الٹ کیا گیا تھا واپڈا حکام کی تحقیقاتی ٹیم نے دوران تحقیقات شارٹ سرکٹ سے آتشزدگی کے دوران ہلاکتوں کو مسترد کرتے ہوئے اپنی رپورٹ میں واضح کیا تھا کہ شارٹ سرکٹ نہیں ہوا جس سے چار افراد کے ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی جاسکتی۔

خاتون نگینہ کے شوہر سردار شہزاد نے پولیس کوبتایا تھا کہ شارٹ سرکٹ کے باعث بیوی دو بیٹے اور بھیتیجی آتشزدگی کے دوران جھلس کر جاں بحق ہوگیں تھیں واضح رہے کہ ماں سمیت تین بچوں کی آتشزدگی سے ہلاکت کیس میں اب شوہر قاتل نکلا آیا ہیپولیس نے مقتولہ کے شوہر سمیت دیگر ساتھیوں کو گرفتار کرلیاجاں بحق ہونے والی خاتون نگینہ بی بی کے شوہر کو حوریہ کے اہل خانہ نے نامزد کیا تھاصوبڑا سٹی آتشزدگی کیس جاں بحق لڑکی حوریہ کے والد نے گھر کے سربراہ سردار شہزاد کو قاتل نامزدکرنے کے بعدملزم ساتھیوں سمیت گرفتارہوگیا ہے۔

جوڈیشل میجسٹریٹ غازی کی عدالت میں سردار الیاس نے اپنی بیٹی حوریہ سالی نگینہ اور اس کے دوبچوں کے کے آتشزدگی سے جھلس کر جاں بحق ھونیکے واقعہ کو قتل قرار دیتے ھوئے قاتل اپنی مرحومہ سالی نگینہ کے شوہراور دو مرحوم بچوں کے باپ مقتولہ نگینہ بی بی کے شوہرسردار شہزاد ولد لال خان ھاؤس نمبر K35 صوبڑاسٹی کو قرار دیکر قاتل ودیگر نامعلوم ملزمان نامزد کردیاجس کے بعد پولیس نے مقتولہ بیوی دو مقتول دو بیٹوں کے باپ شہزاد سمیت دیگر ساتھیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔پولیس کے مطابق ملزمان کو مقتولہ حوریہ کے اہل خانہ کی جانب سے کیس میں نامزدگی اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کی روشنی میں عدالتی حکم پر گرفتاری عمل می لائی گی ہے جن کو عدالت میں پیش کرکے ریمانڈ حاصل کرنے کے بعد مزید تفتیش بھی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!