عبیدقتل کیس: عدالت میں قاتل شہزادنے شرمناک انکشافات کرتے ہوئے اقبال جرم کرلیا۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)مشہور عبید قتل کیس میں نامزد ملزم شہزادنے اقبال جرم قبول کر لیا۔ملزم شہزاد کو گزشتہ روز جوڈیشل مجسٹریٹ فرمان علی کی عدالت میں جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر دوبارہ پیش کیا ملزم شہزاد نے اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ میری شادی تقریبا آٹھ سال قبل مسماۃ ثناء سے ہوئی تھی اور شادی کے اڑھائی ماہ بعد بیرون ملک چلا گیا۔ اٹھا رہ ماہ بعد واپس پاکستان آیا اور دو ماہ گزارنے کے بعد پھر عمان گیا دوسری مرتبہ 16 ماہ کے بعد واپس آیا۔ تین ماہ پاکستان میں قیام کے بعد دوبارہ10 مہینے عمان میں گزارنے کے بعد مستقل واپس ملک آگیا۔

ملک واپس آکر مجھے شک ہوا کہ میری بیوی اور میرے چچا زاد بھائی عبید کے ناجائز تعلقات ھیں اور بعد میں نے خود رنگے ہاتھوں دیکھ کر یقین ہو گیا۔میں نے اپنی بیوی کو مارا مگر وہ باز نہ آئی اور میرے بیٹے کے ساتھ والدین کے گھر چلی گئی۔جو 13 مہینے سے والدین کے گھر میں تھی۔میرے خاندان والوں نے بھی میری بیوی کو واپس گھر لانے کے لیے کو ئی جرگہ نہیں بھیجا کیونکہ میرے خاندان والوں کو معلوم تھا کہ میری بیوی بد کردار ہے میرا بیٹا بھی ناجائزہے۔ میں نے غیرت میں آکر عبید کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا اور گھر کے عقب میں سڑک پر پستول سے اس پر فائرنگ کی اور چھاتی پر لگنے سے جابحق ہوا۔میں نے غیرت کے نام پر قتل کیا۔

عدالت میں اقبال جرم کے بعد ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کردیاگیا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!