سپریم کورٹ کی طرف سے دو دن کا الٹی میٹم: خیبرپختونخواہ پولیس میں آؤٹ آف ٹرن ترقیاں لینے والوں کو دودن کے اندر رینک واپس لینے کا حکم۔

پشاور(وائس آف ہزارہ) ایڈیشنل آئی جی ہیڈ کوارٹر کے پی نے خیبرپختوان خوا پولیس میں آوٹ آف ٹرن ترقیاں پانے والے 32 سو پولیس اہلکاروں افسران کی سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق تنزلی پہ عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے خیبرپختوان خواہ کے تمام آر پی اوز کو 2 دنوں میں عملدرآمد کی ہدایات جاری کر دیں۔
ذرائع کے مطابق دو سال قبل سپریم کورٹ کی طرف سے ڈیموٹ کئے گئے بااثر اہلکار بدستور اپنے عہدوں پر براجمان چلے آ رہے ہیں۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے کیڈٹس اور دیگر مبینہ وجوہ کو جواز بنا کر نمبر پہ آنے والے مستحق اہلکاروں کو نظرانداز کر کے سینکڑوں بااثر اہلکاروں کو خلاف قانون ترقی دینے کے خلاف پولیس اہلکاعوں کی طرف سے دائر رٹ درخواست پہ فیصلہ سناتے ہوئے آؤٹ آف ٹرن ترقیوں پانے والوں کی فوری تنزلی اور میرٹ کے مطابق حقداروں کی پرموشن کا حکم دیا تھا،جس پر تاحال عملدرآمد نہیں ہو سکا، صرف ڈیرہ اسماعیل خان ریجن میں 60 ایسے افسران اپنے عہدوں پر آج بھی براجمان ہیں،جنہیں سپریم کورٹ نے ڈیموٹ کیا تھا، جس کی وجہ سے وہ تمام حقدار پولیس افسران متاثر ہو رہے ہیں،جن کے نمبرات پر غیر مستحق اہلکاروں کو برق رفتاری سے ترقیاں دیں گئیں تھیں، اس میں ایس پیز ڈی ایس پیز اور ایچ اوز کی سطح کے اہلکار شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!