ایبٹ آبادپولیس کے شعبہ تفتیش نے جرائم کی تفتیش کو کمائی کا ذریعہ بنا لیا۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)پولیس کے شعبہ تفتیش نے جرائم کی تفتیش کو کمائی کا ذریعہ بنا لیا۔ اہم کیسوں کو رشوت کی وصولی کے بعد خراب جبکہ متعدد کیسوں کے ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ شعبہ تفتیش کے اہلکاروں کا دوران تفتیش میڈیاسے دور رہنے پر زور۔ ذرائع کے مطابق ایبٹ آباد پولیس کا شعبہ تفتیش کرپٹ اہلکاروں کی وجہ سے کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے۔ زیر تفتیش مقدمات کے بارے میں نہ تو میڈیا کو کسی بھی قسم کی معلومات دی جاتی ہیں۔ بلکہ متاثرہ لوگوں پر زور دیا جاتا ہے کہ اگر انہوں نے اپنا کیس خراب نہیں کروانا تو وہ میڈیا کو کسی بھی قسم کی معلومات نہ دیں۔ مختلف مقدمات میں پھنسے ہوئے بے گناہ لوگوں نے بتایا کہ پولیس کے شعبہ تفتیش نے ہمیں کنگال کر دیا ہے۔ بے گناہ لوگوں کو اس کیس میں پھنسا کر ہم سے بھاری رقوم وصول کی گئی ہیں۔

اس ضمن میں ذرائع نے بتایا ہے کہ بعض کیسوں میں لوگوں کی ایسی کمزوریاں شعبہ تفتیش کے ہاتھ لگ جاتی ہیں جن کی پردہ پوشی کے لئے لوگوں سے لاکھوں روپے رشوت لی جاتی ہے۔ ایبٹ آباد پولیس کے شعبہ تفتیش کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے جرائم کو فروغ ملنے خدشات ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ڈی آئی جی ہزارہ رینج ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے کھلی کچہری لگائیں اور ایبٹ آباد پولیس کے شعبہ تفتیش میں فوری طور پر اصلاحات کا عمل شروع کریں۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!