خاتون کو قتل کرنے والے ملزم کو ڈی ایچ کیو ہسپتال میں وی آئی پی پرٹوکول دیئے جانے لگا۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)دھکن نلوٹھہ پانی تنازعہ پر خاتون کو قتل کرنے والے ملزم کو ڈی ایچ کیو ہسپتال میں وی آئی پی پرٹوکول دیئے جانے لگا۔ملزم ایبٹ آباد پولیس افسر کا حقیقی بھائی ہے متاثرہ خاندان نے چیف جسٹس آف پاکستان وزیراعظم پاکستان وزیراعلی کے پی کیاور آئی جی کے پی کے سے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا۔اس ضمن میں محمد داؤد سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا ہے کہ 12مئی کو تھانہ ڈونگاگلی کی حدود دھکن نلوٹھہ میں پانی تنازعہ پر جھگڑے کے دوران رفاقت ولد شیرزمان منیر ولد سلیمان نے میری بیوی مسماۃ اختر جان اور میرے بیٹے راشد کو گولیاں مار کرزخمی کردیا تھا جنکو ہم ڈی ایچ کیو ہسپتال ایبٹ آباد لے کر آئے اور طعبت خراب ہونے پر ڈاکٹروں نے میری بیوی کو ایوب ٹیچنگ ہسپتال منتقل کیا تھا پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا مگر ملزم ایس ایچ او کا سگا بھائی ہے جس پر پولیس ملزمان کو گرفتار نہیں کیا۔اس دوران ایس ایچ او نے اپنے بھائی کو بچانے کے لیئے مجھ پر جھوٹا 324 کا جھوٹا مقدمہ درج کرکے مجھے جھوٹے مقدمہ میں گرفتارکروا دیا اس دوران میری بیوی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔

پولیس نے میری طرف سے ملزمان شبیر ولد رمضان رفاقت ولد شیر زمان منیر ولد سلیمان کاشف ولد رفیق زبیرولد سلیمان شکیل ولد بشیر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جس میں پانچ ملزمان گرفتار ہوئے گزشتہ روز مقامی تھانے کے ایس ایچ او نے اپنی بھائی شبیر ولد رمضان کو جھوٹا میڈیکل بنا کر ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ایڈمن کروا دیا محمد داؤد کا کہنا تھا کہ ملزم شبیر کو ہسپتال کے اندر وی آئی پی پرٹوکول دیا جارہا ہے نہ ہی ملزم کو ہاتھ کڑی لگی ہوئی ہے ملزمان کی طرف سے مجھے اور میرے بچوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں ایس ایچ او وردی کا ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہے محمد داؤد نے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان وزیراعظم پاکستان وزیراعلی کے پی کے اور آئی جی کی پی کے سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایس ایچ او کو فوری طور پر نوکری سے فارغ کریں اور میرے ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائے اور مجھے انصاف فراہم کیا جائے مجھے یا میرے بچوں کو کچھ بھی ہوا تو اس کے زمہ دار یہ ہی ہوں گئے

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!