ایبٹ آباد کینٹ کے وائس چیئرمین کا معاملہ مزید لٹک گیا۔ الیکشن کمیشن میں مسلم لیگی ممبران پیش۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)کینٹونمنٹ بورڈ ایبٹ آباد دو مخصوص نشستوں پر الیکشن کالعدم قرار دینے کی درخواست،الیکشن کمیشن آف پاکستان میں دائر پٹیشن پر سماعت،آئندہ پیشی 15دسمبر کو ہوگی۔چیئرمین کے انتخاب کا معاملہ مذید لٹک گیا،تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ ممبر کینٹ بورڈ دلاور خان نے الیکشن کمیشن میں درخواست دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ کینٹ بورڈ کے دو مخصوص نشستوں پر الیکشن کی پولنگ سے قبل ان کو مبینہ طور پر اغوا کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کرکے حق رائے دہی سے محروم کیا گیا تھا،اور الیکشن میں تحریک انصاف کے امیدواروں کو کامیاب بنایا گیا،بعد ازاں پولنگ کا عمل مکمل ہونے بعد کھوکھر میرا ایبٹ آباد کے مقام پرچھوڑا گیا۔ممبر کینٹ بورڈ دلاور خان نے الیکشن کمیشن کو درخواست کی کہ مذکورہ الیکشن کو کالعدم قرار دیکر دوبارہ پولنگ کا شیڈول جاری کیا جائے۔ جس پر الیکشن کمیشن نے درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے چیف ایگزیکٹو کینٹ بورڈ الیکشن کمیشن ایبٹ آباد،ڈی پی او ایبٹ آباد،تحریک انصاف کی ضلعی قیادت اور کامیاب ہونے والے مخصوص ممبران کونوٹسز جاری کرکے جواب طلب کیا تھا۔

مذکورہ رٹ پر الیکشن کمیشن میں ممبر کینٹ بورڈ دلاور خان کے مبینہ اغواء کے معاملہ پر جمعرات کے روز پیشی کے موقع پر مسلم لیگ ن کی جانب سے مسلم لیگ ن کے ضلعی جنرل سیکرٹری ذوالفقار جاوید عباسی کی قیادت میں سینئر نائب صدر سردار حنیف،علی ملک،کنٹونمنٹ ممبر واجد خان،بیدار بخت،امکد شاہزمان،ملک سرور،سلیم غوری،سردار خالد رحمان،احمد نواز خان،ملک اظہر،طاہر جاوید عباسی،شیر آغا اور پٹیشنر دلاور خان موجود تھے۔ جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ممبر کینٹ بورڈ کی جانب سے فواد علی جدون،طیب اعوان اور معروف قانون دان سابق پراسیکیوٹر فخر السلام فخری ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔

کینٹ بورڈ ایبٹ آباد کی مخصوص نشستوں پر الیکشن کو کالعدم یا درخواست کو خارج ہونے کے فیصلہ کا امکان آئندہ سماعت پر متوقع ہے۔واضح رہے کہ کینٹ بورڈ ایبٹ آباد کے الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف نے دس وارڈ میں سے 4نشستوں پر کامیابی حاصل کی جب کہ مسلم لیگ کو ن تین پارٹی اور دو آزاد ممبران کی حمایت سے عددی برتری حاصل تھی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے ممبر کینٹ بورڈ نے پاکستان تحریک انصاف کی حمایت کی اور مخصوص نشستوں پر الیکشن میں ایک پیپلز پارٹی اور ایک پی ٹی آئی کے اقلیتی امیدوار کے انتخاب میں ووٹ برابر ہونے پر ٹاس پر فیصلہ کیا گیا تھا۔مذکورہ الیکشن میں مسلم لیگ ن کے حمایتی ممبر دلاور خان کی غیر حاضری سے واضح اکثریت کے باوجود مسلم لیگ ن کے مخصوص ممبران شکست سے دوچار ہوئے تھے۔الیکشن کمیشن میں آئندہ سماعت 15 دسمبر کو ہوگی۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!