آرمی ایکٹ کے تحت سزائے موت،عمر قید اور دیگر سزائوں کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔

کچھ شقیں سویلین پر بھی لاگو ہوتی ہیں، جن میں قومی اور فوجی تنصیبات پر حملہ بے امنی کی فضا پیدا کرنا شامل ہے۔
عام شہریوں پر سزاؤں کا اطلاق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے تحت ہوگا، سہولت کاری بھی جرم میں شمار ہوگی۔
اسلام آباد(وائس آف ہزارہ)آرمی ایکٹ کے تحت التزامات ثابت ہونے پر سویلین شہریوں کو سزائے موت،عمر قیداور دو سال قید بھی دی جاسکتی ہے۔نو مئی کو جلاؤ گھیراو اور دفاعی تنصیبات پر حملوں میں ملوث افراد کا ٹرائل آرمی ایکٹ کے تحت شروع ہو چکا ہے۔ بی بی سی سے گفتگو میں پاک فوج کے ریٹائرڈ کرنل انعام الرحیم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی ایکٹ کی کچھ شقیں عام شہریوں پر بھی لاگو ہوتی ہیں رپورٹ کے مطابق عام طور پر جرائم میں مرتکب فوجی اہلکاروں کا ٹرائل آرمی ایکٹ کے تحت ہوتا ہے لیکن اس ایکٹ کی چند شقیں عام شہریوں پر بھی لاگو ہوتی ہیں جس کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کہا جاتا ہے۔ کس جرم کی بنا پر آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جاسکتی ہے؟ 2015 میں 21 ویں آئینی اور آرمی ایکٹ میں ہونے والی ترمیم کے تحت، اور وطن کیخلاف جنگ کرنے والے، قومی اور فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والے یا پھر دہشت اور بدامنی کی فضا پیدا کرنے والے افراد کو بھی آرمی ایکٹ کے تحت سزائیں دی جاسکتی ہیں۔

کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم نے بتایا کہ آرمی ایکٹ کے سیکشن ٹو ون ڈی میں موجود 2 شقوں کے تحت فوجی اداروں کیخلاف اور فوجیوں کے حکم نہ ماننے پر اکسانے یا پھر عسکری راز کسی کو فراہم کرنے والے افرادان سزاں کے مرتکب ہو سکتے ہیں۔ کرنل ریٹائر ڈ انعام الرحیم کے مطابق فوجی کمان کے خلاف بغاوت کرنے، اشتعال دلانے، اکسانے یا ترغیب و تحریک دینے والے افراد کے خلاف اس سیکشن کی شق کے تحت مقدمہ چلایا جاسکتا ہے، اس سیکشن کے تحت کسی بھی سویلین کا معاملہ 31 ڈی میں لاکر کارروائی کی جاسکتی ہے تاہم اس سے قبل شہری کے خلاف کسی تھانے میں مقدمے کے اندارج اور مجسٹریٹ کی اجازت ضروری ہے۔ کرنل انعام کے مطابق اس سیکشن کے تحت چلنے والی عدالتی کاروائی میں سزاؤں کا انحصار جرم کی نوعیت پر ہوتا ہے تا ہم مجرم کو 2 سال سے عمر قید حتی کہ سزائے موت کی سزا بھی دی جاسکتی ہے۔ کرنل) ر(انعام نے مزید بتایا کہ فوج کو عسکری تنصیبات پر حملوں کے تناظر میں حملے کا منصوبہ بنانے والوں اور ان کی ہدایات جاری کرنے والوں کے خلاف ٹرائل کا اختیار دیا گیا ہے، اس صورت میں آرمی ایکٹ کے تحت یہاں سیکشن 59 اور 60 لگائے گئے ہیں اور سیکشن 60 کا مطلب سہولت کاری ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!