دس سالہ تبدیلی کے ثمرات: سرکاری ملازمین کی تنخواہیں خطرے میں پڑگئیں۔

پینتیس فیصد اضافہ کی واپسی الاؤنسز وغیرہ کی کٹوتی پر ایک بار پھر غور و خوض شروع۔
پشاور (وائس آف ہزارہ)مالی بحران کے باعث 3 لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین کی ماہ نومبر کی تنخواہیں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ سرکاری ملازمین سے 35 فیصد اضافہ کی کٹوتی، الاؤنسز وغیرہ کی کٹوتی پر ایک بار پھر غور و خوض شروع کر دیا ہے جبکہ لاکھوں سرکاری ملازمین کی پنشن بھی خطرے کا شکار ہو گیا ہے محکمہ خزانہ کے ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت کو اس وقت شدید مالی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ہر مہینے یا تنخواہوں کا مسئلہ در پیش ہوتا ہے وفاق کی جانب سے فنڈز کی عدم ادائیگی کے باعث صوبے میں مالی بحران پیدا ہو چکا ہے جبکہ سابق صوبائی حکومت کی بعض پالیسیوں کے باعث بھی صوبے کو اس وقت مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ صوبے کے مالی بحران کے باعث صوبائی حکومت نے وفاق سے بھی رابطہ کیا ہے۔ تا کہ صوبے کو فنڈز کی فراہمی ہو سکے۔ مالی بحران کے باعث ماہ نومبر کی تنخواہوں اورپنشن کا مسئلہ ایک بار پھر پیش ہو گیا ہے

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!