ایبٹ آبادسمیت ہزارہ بھر میں امن و امان کی صورتحال خراب آئے روز قتل اور ڈکیتی کی واداتوں میں بے تحاشا اضافہ۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)ایبٹ آبادسمیت ہزارہ بھر میں امن و امان کی صورتحال خراب آئے روز قتل اور ڈکیتی کی واداتوں میں بے تحاشا اضافہ۔ایبٹ آباد پولیس سمیت ہزارہ پولیس کی کاکردگی فوٹو سیشن تک محدود۔وزیراعظیم عمران خان نوٹس لیں عوامی مطالبہ۔ذرائع کے مطابق ضلع ایبٹ آباد سمیت ہزارہ بھر امن و امان اور سیاحت کے لحاط سے مانے جانے والا علاقہ ہے مگر افسوس گزشتہ عرصے سے ایبٹ آباد شہر اور بلخصوص ہزارہ میں عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے بنائے جانے والے محکمہ پولیس کی کارکردگی صرف اور صرف فوٹو سیشن تک محدود جس کی وجہ سے ایبٹ آباد اور مانسہرہ میں گزشتہ پانچ روز کے اندر چھ سے زائد نوجوانوں کو قتل کر دیا گیا جن میں ایک سابق پولیس اہلکار سمیت دو حاضر سروس پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔اس کے علاوہ خواتین سمیت نوجوان بھی شامل ہیں۔

چند روز قبل حویلیاں میں پارکنگ تنازعہ پر سابق پولیس اہلکار سمیت ایک راہگیر کو زخمی کیا گیا جو بعدازاں جابحق ہو گئے اسطرح گزشتہ روز ایبٹ آباد کے رہائشی دو پولیس اہلکاروں عادل منظور اور حمزہ ساکنہ لنگرہ کو نامعلوم افراد کی جانب سے گولیاں مار کے قتل کر دیا گیا مگر افسوس ایبٹ آباد پولیس اور بلخصوص ہزارہ پولیس امن و امال کی صورتحال بحال کرنے میں ناکام دیکھائی دیتے ہیں پولیس افسران آئے روز فیس بک پر فوٹو سیشن کرتے دیکھائی دیتے ہیں گزشتہ چند روز کے دوران قتل ہونے والے افراد کے قاتل تاحال نہیں کیے جا سکے جس سے عوام میں خوف و حراس پھیل رہا ہے ہزارہ پولیس کی اس ناقص کارکردگی کے باعث ہزارہ میں سیاحت بھی خطرے میں پڑھ گئی ہے امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث سیاح ان علاقوں کا رخ کرنے سے ڈر محسوس کر رہے ہیں ہزارہ میں خراب امن و امان کی صورتحال پر آئی جی خیبر پختون خواہ نے بھی آنکھیں بند کر رکھی ہیں اہلیانِ ہزارہ کا وزیرِ اعظیم عمران خان سے مطالبہ ہے خدارا ہزارہ میں ایسے افسران کو تعینات کیا جائے پاکستان کے پرامن انعقاد کا امن دوبارہ بحال ہو سکے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!