کوہستان داسو میں چینی انجینئرز پر حملے کا ماسٹر مائنڈ ہلاک۔

کالعدم ٹی ٹی بی سوات کا کمانڈ ر طارق رفیق کا گزشتہ روز سے رابطہ نہیں، افغان حکومت کا تصدیق یا تردید سے انکار۔
لاش دیکھنے تک کچھ نہیں کہہ سکتے ہینئر کمانڈر کالعدم تحریک، ایک آنکھ کی خرابی کے باعث اسکی عرفیت بٹن خراب پڑ گئی۔
کابل(وائس آف ہزارہ) داسو دہشت گرد حملے کا ماسٹر مائنڈ اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا بدنام زمانہ سرغنہ طارق افغانستان کے علاقے کنٹر میں مارا گیا۔ پاکستان اور افغانستان میں چینی تنصیبات پر حملے اور ان میں سہولت کاری کا ملزم محمد طارق رفیق عرف بٹن خراب افغانستان کے صوبہ کنٹر کے علاقے بیچ درہ کے قریب مارا گیا۔ تحریک طالبان کے ایک سینئر کمانڈر نے افغان خبر رساں ادارے کو بتایا کہ وہ رابطے سے باہر ہو گیا۔ طارق کے قریبی ساتھی سمجھے جانے والے سینئرٹی ٹی پی کمانڈر نے فون پر کہا کہ ہم اس کی موت کی تصدیق لاش دیکھ کر ہی کریں گے۔ افغان خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا کہ ایک پاکستانی اہلکار نے کہا کہ انہوں نے اب تک جو شواہد دیکھے ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ طارق مارا گیا ہے لیکن مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔ افغان طالبان کی جانب سے فوری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ طارق کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی سوات سے ہے جو 14 جولائی 2021 کو کوہستان میں داسو خود کش بم دھماکے کا ماسٹر پلانر رہا ہے، اس حملے میں 9 چینی ہلاک اور 26 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ وہ 26 اپریل 2022 کو کراچی میں چینی زبان کے مرکز کو نشانہ بنانے والے بی ایل اے کے ساتھ مل کر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کا بھی ذمہ دار تھا۔ ایک آنکھ کی خرابی کے باعث طارق رفیق کو بٹن خراب کی عرفیت سے بھی جانا جاتا تھا، دوسری جانب طالبان حکومت نے بھی طارق رفیق کی ہلاکت کی تردید یا تصدیق نہیں کی ہے۔ اس حوالے سے مزید تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں جب کہ سوشل میڈیا پر طارق رفیق کی شدید زخمی حالت میں تصاویر وائرل ہیں جن میں اس کی ہلاکت کا دعوی کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!