اصل تبدیلی: یکم جنوی سے کارڈ ہولڈر افغانیوں کی و اپسی کا فیصلہ۔

غیر قانونی غیر ملکیوں کا انخلاء 2 ماہ تک جاری رہے گا افغان شہریوں کے پاف آف جسٹریشن کارڈز میں 31 دسمبر تک توسیع کا فیصلہ۔
اسکے بعد توسیع نہیں ہوگی افغانیوں کے انخلاء میں تیزی طور تم بارڈزسے 17118 اور چمن سے 11 ہزار افغان مہاجرین واپس افغانستان روانہ 51 ہزار غیر ملکیوں کا ڈیٹا مرتب۔
پشاو را طور خم(وائس آف ہزارہ) نگراں وفاقی حکومت نے پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈز رکھنے والے افغان باشندوں کے کارڈز کی مدت میں 31 دسمبر تک توسیع کرنے اور اس مدت کے بعد پی او آر کارڈ ز رکھنے والے افغان باشندوں کو بھی وطن واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، سرکاری ذرائع کے مطابق ایسے افغان شہریوں کو ڈیڈ لائن کے بعد ٹرانزٹ پوائنٹس پر بھی روک دیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان نژاد کارڈ ہولڈرز اور افغان پاسپورٹ پر درست ویزہ رکھنے والوں کو تنگ نہیں کیا جائے گا ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر قانونی غیر ملکیوں کو منظم اور مرحلہ میں پروگرام کے تحت ملک بدر کیا جائے گا اور اس کا آغاز مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والوں سے کیا جائے گا۔ افغان کمشنریٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں غیر قانونی رہائش پذیر افغان شہریوں کی بے دخلی کا سلسلہ جاری ہے گزشتہ روز ملک کے مختلف حصوں سے غیر قانونی افغان شہریوں کی بے دخلی کا سلسلہ جاری رہا۔ صوبہ پنجاب سے 2 ہزار 530 افغانی؛ خیبر پختونخوا سے 2 ہزار 330، اسلام آباد سے 536 افغانی، آزاد کشمیر سے 103، صوبہ سندھ سے 151 افغان شہری سمیت دیگر علاقوں سے مجموعی طور پر 17118 افغان شہری لنڈی کو تل عارضی کیمپ منتقل کر دیئے گئے۔

نادرا موبائل ویں میں اندراج کے بعد تمام افغان شہری یعنی 17118 شہریوں کو افغانستان جانے کی اجازت مل گئی۔ اور کسٹم کلیرنس کے بعد تمام افغان شہری طور خم سرحدی گزرگاہ سے افغانستان میں داخل ہو گئے۔ افغانستان واپس جانے والوں میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل تھے۔ افغان کمشنریٹ کے مطابق کل دن بھر غیر قانونی رہائش پذیر افغان شہریوں کو لنڈی کو تل عارضی کیمپ منتقل کیا جاتا رہا۔ جہاں۔ ضروری اندراج کے بعد افغانستان جانے کی اجازت ملتی رہی۔ غیر قانونی رہائش پذیر افغان شہریوں کی وطن واپسی کا سلسلہ رات کو بھی جاری رہا۔ افغان کمشنریٹ کے اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ ایک ماہ کے دوران مجموعی طور پر ایک لاکھ 28 ہزار افغان شہری طور خم سرحدی گزرگاہ سے افغانستان واپس چلے گئے۔ واپسی کا یہ سلسلہ دو ماہ تک جاری رہ سکتا ہے۔ جبکہ خیبر پختونخوامیں مقیم غیر قانونی غیر ملکیوں کے سرکاری اعداد و شمار جاری کر دیے گئے جس کے مطابق اب تک 51 ہزار سے زیادہ غیر قانونی غیر ملکیوں کا ریکارڈ مرتب کیا گیا ہے، غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں میں 25 ہزار سے زیادہ بچے بھی شامل ہیں۔ سرکاری دستاویز میں بتایا گیا کہ پشاور میں سب سے زیادہ غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی تعداد 22 ہزار 752 تک ہے۔ دستاویز کے مطابق نوشہرہ 7 ہزار، ڈی آئی خان 11 ہزار، مردان 1900، چارسدہ ہزار سے زائد، ملاکنڈ 207، چترال لوئر 91، سوات 7 اور لکی مروت میں 30 غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا۔ اس کے علاوہ ٹانک 171، ہنگو 961، مانسہر و 2700، ایبٹ آباد 145، ہری پور ڈھائی ہزار سے زائد، کو ہاٹ ڈیڑھ ہزار، ہنگو 961، بنوں 363 اور کرک میں 146 سے زیادہ غیر قانونی غیر ملکیوں موجود ہیں۔ دستاویز کے مطابق خیبر میں 5 ہزار، کرم 95 اور باجوڑ میں 27 غیر قانونی غیر ملکیوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!