کوٹھیالہ قبرستان پرتعمیر کی جانیوالی دوکانیں مسمار نہ ہوسکیں۔

ایبٹ آباد/کوٹھیالہ(وائس آف ہزارہ)کوٹھیالہ قبرستان پرتعمیر کی جانیوالی دوکانیں مسمار نہ ہوسکیں۔اس ضمن میں ذرائع نے صحافیوں کو بتایاکہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے پورے ملک میں قبرستانوں کو قبضہ مافیا سے آزاد کرانے کا حکم جاری کررکھاہے۔ سابق امیدوار صوبائی اسمبلی یوسف خان جن کا تعلق ایبٹ آباد کے نواحی علاقہ کوٹھیالہ کیساتھ ہے۔ یوسف خان کے مطابق کوٹھیالہ میں اٹھارہویں صدی سے محکمہ مال اوردیگرسرکاری کاغذات میں قبرستان مقبوضہ اہل اسلام کے نام سے بہت بڑی زمین ہے۔ جہاں پر پرانی قبریں ہیں۔ اورچند لوگوں نے محکمہ مال اور انتظامیہ کی ملی بھگت سے اس قبرستان پر درجنوں دوکانیں تعمیر کررکھی ہیں۔ جس کیخلاف ہم نے پشاور ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کرکے قبرستان پر تعمیر کی جانیوالی تمام دوکانیں مسمار کرنے کا مطالبہ کیا۔ پشاور ہائیکورٹ نے کوٹھیالہ قبرستان کو فوری طور پر قبضہ مافیا سے واگزار کرنے کا حکم جاری کیا۔ پشاور ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد نے ایڈیشل اسسٹنٹ کمشنر کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم جاری کیا۔ جس پر ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر نے دوسال قبل محکمہ مال کے اہلکاروں کے ہمراہ قبرستان کا معائنہ کیا تو قبرستان کے ایک بہت بڑے حصے پر دوکانیں تعمیر کی گئی تھیں۔ متعدد دوکانوں کے اندر بدستور قبریں موجود ہیں۔ ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر نے ٹی ایم او ایبٹ آباد کو حکم جاری کیا کہ قبضہ مافیا کو نوٹس جاری کرکے قبرستان کی اراضی کو ان سے واگزار کرایاجائے۔ لیکن دوسال گزرنے کے باوجود کوٹھیالہ میں قدیمی قبرستان پر دوکانیں مسمار نہیں کی جارہی ہیں۔ ہماری کمشنر ہزارہ اور ڈپٹی کمشنر سے اپیل ہے کہ کوٹھیالہ کے قبرستان پر قائم کی جانیوالی تمام تجاوزات کو مسمار کیاجائے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!