صحت کا رڈدوارب کی ادائیگی کیلئے ایک دن مہلت علاج معطلی کا امکان۔

25 اپریل کو 2 ارب دینے کا وعدہ پورا نہ ہو سکا وعدہ کر نیوالے مشیر مستعفی سٹیٹ لائف نے ادا ئیگی کیلئے نوٹس بھجوا دیا۔
انشورنس کمپنی کے پاس ڈائیلاسر گردے اور جگر کی پیوند کاری کیلئے اضافی 2 ارب کے فنڈ ز بھی ختم۔
سروسز 3 دن سے بند 30 جون تک 12 ارب روپے کی ادائیگی لازم سٹیٹ لائف اور حکومت میں اعتماد کا فقدان۔
محکمہ صحت میں پریشانی آج پیسے نہ ملنے پر سٹیٹ لائف کا سروسز روکنے کا عندیہ ہسپتالوں میں داخل 16 ہزار مریضوں کے علاج پر سوالیہ نشان۔
پشاور(وائس آف ہزارہ) صوبہ خیبر پختو نخوا میں صحت کارڈ پر مفت علاج ایک بار پھر معطل ہونے کا امکان ہے بڑی بیماریوں کے لئے مختص فنڈ رختم ہونے سے پیوند کاری اور ڈائیلا سرک گئے جبکہ انشورنس کمپنی نے 12 ارب میں سے 2 ارب نہ ملنے پر صحت کارڈ حکام کو آج سروسز معطل کرنے کا نوٹس بھجوادیا ذرائع کے مطابق سٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کی جانب سے 14 ارب کے بقایا جات نہ ملنے پر صحت کارڈ پر مفت علاج کا سلسلہ 19 اپریل کو معطل کر دیا گیا تھا تا ہم نگران حکومت کی جانب سے 2 ارب کی ادائیگی کے بعد 20 اپریل کو ہسپتالوں کو علاج جاری رکھنے کا ہدایت نامہ جاری کر دیا گیا تھا۔ سابق نگران مشیر صحت ڈاکٹر عابد جمیل نے انشورنس کمپنی کو 25 اپریل کو مزید 2 ارب روپے دینے کی یقین دہانی کرائی تھی تاہم ڈاکٹر عاہد جمیل 28 اپریل کو مستعفی ہو گئے اور انشورنس کمپنی کو 2 ارب کی ادائیگی نہ ہوسکی واضح رہے کہ انشورنس کمپنی کو 12 ارب روپے کے بقایا جات کی ادائیگی 30 جون تک کرنا پڑے گی تاہم حکومت کی کمزور معاشی حالت کو دیکھتے ہوئے ایسا ناممکن نظر آرہا ہے دوسری جانب گزشتہ تین روز سے صحت کارڈ پر گردے کی صفائی کا عمل ڈائیلاسز گردے اور جگر کی پیوند کاری اور آئی سی یو میں تشویشناک مریضوں کے داخل بند ہیں کیونکہ ان بڑے امراض کے لئے انشورنس کمپنی کے پاس اضافی یاریز رو میں پڑے فنڈ ختم ہو چکے ہیں، سٹیٹ لائف اور پراجیکٹ مانیٹرنگ یونٹ صحت کارڈ کے درمیان معاہدے مین صحت کارڈ کے کل فنڈز کا 1.4 فیصد اضافی فنڈ ز انشورنس کمپنی کے پاس رکھنا ضروری تھا یہ رقم اڑھائی سے تین ارب روپے بنتی ہے تا ہم یہ فنڈ ز بھی ختم ہو گئے ہیں اور ٹرانسپلانٹ اور ڈائیلاسز کا سلسلہ معطل ہو چکا ہے جمعہ کے روز ایک بار پھر سٹیٹ لائف نے محکمہ صحت کو نوٹس ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ صحت کارڈ پر علاج کی سہولیات عدم ادائیگی کی وجہ سے روکنے پر مجبور ہیں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مکنہ طور پر اگلے ایک یا دودن میں صحت کارڈ پر علاج کی سہولیات معطل کر دی جائیں گی واضح رہے صحت کارڈ پر اس وقت 80لاکھ خاندانوں کے ساڑھے 4 کروڑ افراد کا علاج ہورہا ہے اور گزشتہ دو برس میں 40لاکھ سے زائد افراد کے علاج پر 155 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں جس کے منافع کا بڑا حصہ نجی ہسپتالوں اور سٹیٹ لائف کے حصے میں آیا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!