رواں سال خیبر پختونخوا کے اٹھائیس اضلاع میں دہشت گردی کی لہر آٹھ سو سے زائد حملے۔

اٹھائیس اضلاع میں سال رواں سے اب تک 404 سکیورٹی اہلکاروں سمیت عام شہری شہید۔
پولیس 243 بار نشانہ بنی 7 قبائلی اضلاع میں 21342 بندوبستی اضلاع میں مجموعی طور پر 464 حملے۔
رواں سال پشاور میں 397 شہید شدت پسند حملوں میں پشاور پہلے ڈیرہ اسماعیل خان 212 پولیس اہلکار شہادتوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔
پشاور(وائس آف ہزارہ) صوبائی دارالحکومت پشاور خیبر پختونخوا کے 28 اضلاع تک دہشتگردی و شدت پسند کی نئی لہر پھیل گئی سال رواں کے دوران ان اضلاع میں مجموعی طور پر 806 حملوں میں ایک ہزار 404 سکیورٹی اہلکاروں سمیت عام شہری شہید ہوئے اس عرصہ میں ایک بار پھر خیبر پختونخوا پولیس کو نشانہ پر رکھا گیا اور انہیں 243 بار نشانہ بنایا گیا محکمہ انسداد دہشتگردی کی رپورٹ کے مطابق 7 قبائلی اضلاع میں 342 حملے ہوئے جبکہ 21 بند و بستی اضلاع میں 464 حملے کرائے جاچکے ہیں ان حملوں میں سب سے زیادہ 174 پولیس اہلکار شہید اور 401 زخمی ہوئے ہیں۔ شدت پسندی کی اس لہر میں 144 عام شہری اور فوج کے 51 اہلکار جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔ سال 2023 کے دوران قبائلی اضلاع باجوڑ میں 36، خیبر میں 103، کرم میں 11 مہمند میں 7، شمالی وزیرستان میں 86، جنوبی وزیرستان میں 50 اور اور کزئی میں 3 حملے ہو چکے ہیں ایبٹ آباد میں ایک، بنوں میں 48، بونیر 4، چارسدہ میں 12، ڈیرہ اسماعیل خان میں 132، دیر لوئر میں 9، دیر اپر میں 2 ہنگو میں 5 ہری پور میں 2 کرک میں 2 اور کوہاٹ میں 15 حملے ہو چکے ہیں لکی مروت میں 57، مردان میں 24، نوشہرہ میں 8، پشاور میں 89، شانگلہ 3، صوابی میں 10، سوات میں 14، ٹانک 71، تورغر میں ایک اور ملاکنڈ میں بھی ایک حملہ ہوا ہے رپورٹ کے مطابق پولیس پر ہونے والے 243 حملوں میں باجوڑ میں 3، بنوں میں 12، بونیر میں 2، چارسدہ میں 6، ڈیرہ اسماعیل خان میں 46، دیر لوئر میں 3، دیر اپر میں ایک ہنگو میں 2 ہری پور میں ایک، کرک میں ایک، خیبر میں 31، کوہاٹ میں 7، کرم میں 4 لکی مروت میں 26، مردان میں 12 اور مہمند میں 3 حملے ہو چکے ہیں۔ شمالی وزیرستان میں 8، نوشہرہ میں 4، پشاور میں 37، شانگلہ میں ایک جنوبی وزیرستان میں 2، صوابی میں 5 سوات میں 6 اور ٹانک میں 20 حملے پولیس پر کرائے جاچکے ہیں صوبے میں رواں سال کے دوران ان حملوں کے نتیجے میں ایک ہزار 404 سکیورٹی فورسز، پولیس، ایف سی اور عام شہری شہید اور 844 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ پشاور میں سال 2023 کے دوران 397 پولیس اہلکار، سکیورٹی فورسز اور عام شہری شہید ہوئے۔ مردان میں 21، ملاکنڈ میں 79، ہزارہ میں 11 کو ہاٹ میں 30، بنوں میں 94، ڈیرہ اسماعیل خان میں 212 پولیس اہلکار، سکیورٹی فورسز اور عام شہری شہیدہوئے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!