ایبٹ آباد کے مختلف سرکاری محکموں کی خواتین افسران نے سرکاری گاڑیوں سے بیگارلیناشروع کردیا۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) مختلف سرکاری محکموں کی خواتین افسران نے سرکاری گاڑیوں سے بیگارلیناشروع کردیا۔ خاندان بھر کے بچوں کو سکول چھوڑنا، شاپنگ سمیت تمام معاملات میں سرکاری ڈیزل پٹرول کے علاوہ گاڑیوں کاغیرقانونی استعمال عروج پر پہنچ گیا۔ مقامی لوگوں کے مطابق ایبٹ آباد کی ضلعی انتظامیہ کے افسران نے تمام معاملات میں پراسرار خاموشی اختیار کررکھی ہے۔ ایبٹ آباد کے مختلف سرکاری محکموں میں خواتین افسران کی اچھی خاصی تعداد موجود ہے۔ ان خواتین افسران نے سرکاری ڈیوٹی کیلئے ملنے والی گاڑیوں سے بیگارلینا شروع کررکھی ہے۔ خاندان بھر کی خواتین سرکاری گاڑیوں پر ڈرائیونگ سیکھ رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے کئی گاڑیوں کے بمپر، دروازوں میں معمولی حادثات کی وجہ سے ڈنٹ پڑچکے ہیں۔

صبح کے وقت خاندان بھر کے بچوں کو سرکاری گاڑیوں سکول چھوڑتی ہیں۔ اور پھر چھٹی کے وقت ان کو لے جاتی بھی ہیں۔ شام کے وقت یہ گاڑیاں مختلف شاپنگ مالز میں کھڑی نظرآتی ہیں۔ جبکہ ویک اینڈ پر یہ گاڑیاں ناران، نتھیاگلی، کے علاوہ پشاور، اسلام آباد میں گھومتی نظرآتی ہیں۔ ان گاڑیوں میں استعمال ہونیوالا ڈیزل اور پٹرول بھی سرکاری ہوتاہے۔ جس کو مختلف مدوں میں دفتری اہلکار برابر کردیتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایبٹ آباد کے تمام سرکاری محکموں میں کسی بھی گاڑی کی کوئی لاگ بک مرتب نہیں کی جارہی ہے۔ دفتر سے گاڑی کے ان آؤٹ ہونے کا کوئی ریکارڈ نہیں رکھا جارہاہے۔ گاڑی کتنے کلومیٹرچلی، اس کا بھی کوئی حساب نہیں رکھا جارہا ہے۔ ایبٹ آباد کے شہریوں نے کمشنر ہزارہ، ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری گاڑیوں کے بے دریغ استعمال کو روکنے کیلئے دفتری اوقات کے بعد گاڑیوں کے استعمال پر سختی سے پابندی کی جائے۔ اورخلاف ورزیوں کوروکنے کیلئے پولیس کو خصوصی اختیارات دیئے جائیں۔


یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!