گیس کیس بلوں میں 500 اپنے میٹررینٹ ہائیکورٹ میں چیلنج۔

16 شہریوں کی درخواست میں وفاقی حکومت اوگرا گیس حکام کو فریق بنایا گیا ہے۔
عدالت عالیہ کے جسٹس عبدالشکور اور جسٹس سید ارشد علی نے اوگرا سے جواب مانگ لیا۔
پشاور (وائس آف ہزارہ) پشاور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت اور اوگرا کی جانب سے گیس بلوں میں 500 روپے میٹر رینٹ کے خلاف دائر درخواست پر اوگرا سے جواب طلب کر لیا ہے پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس عبد الشکور اور جسٹس سید ارشد علی نے درخواست کی سماعت کی درخواست ملک ساحل الہی، رضوان اللہ صراف اور ناصر جمال سمیت پشاور کے مختلف علاقوں کے 16 شہریوں نے دائر کی ہے جس میں وفاقی حکومت، سوئی نادرن گیس اور اوگرا کو فریق بنایا گیا ہے کو دوران سماعت درخواست گزاروں کے وکیل سید مرتضی زاہد گیلانی نے عدالت کو بتایا کہ اوگرا نے 500 روپے میٹر رینٹ کے نام پریل میں فکس کیے ہیں۔ میٹر رینٹ سے ہر ماہ گیس کے بلوں کو اضافہ ہو گیا ہے۔ اوگرا نے 15 فروری کو اعلامیہ جاری کیا تھا جس کے بعد میٹر رینٹ کے نام پر ہر ماہ پیسے بلوں میں وصول کیے جارہے ہیں پہلے میٹر رینٹ 40 روپے تھی تاہم اعلامیہ کے بعد اس میں اضافہ کر دیا گیا ہے انہوں عدالت کو بتایا کہ حکومت کا یہ اقدام غیر قانونی، غیر منصفانہ اور عوامی مفاد کے برعکس ہے لہذا استدعا ہے کہ عدالت 15 فروری کا اعلامیہ کالعدم قرار دیں۔ عدالت نے درخواست پر مزید سماعت ملتوی کرتے ہوئے اوگرا سے جواب طلب کر لیا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!