75لاکھ روپے ہڑپ کرنے پر اسسٹنٹ کمشنر ایبٹ آباد کے دفتر کے چودہ اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج۔چھ اہلکاروں نے ضمانتیں کروالیں۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) اسسٹنٹ کمشنر آفس کرپشن کیس میں 14 افراد پر مقدمہ درج۔ ریلیف برانچ کا انچارج بیرون ممالک فرار ہونے میں کامیاب۔ اس ضمن میں زرائع نے بتایا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر آفس کرپشن کا گڑھ بنا گیا ہے۔ریلیف فنڈ کے انچارج وقاص کی ملی بھگت وقاص سے ریلیف فنڈ سے 75لاکھ روپے کے قریب سرکاری اکاؤنٹ سے نکال لیا گیا.وقاص نامی ریلیف فنڈ کے انچارج نے تین کلاس فور اور ایک کمپیوٹر آپیرٹر کو استعمال کرے انکے اکاؤنٹ میں پیسے ٹرانسفر کرتا رہا اور اگلے دن خود ان سے پیسے وصول کرلیتا تھا۔زرائع کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر آفس کا ملازم وقاص نامی اہلکار 75 لاکھ روپے سرکاری خزانے سے نکال لئے۔اسسٹنٹ کمشنر آفس کا کمپیوٹر آپیٹر وقاص زلزلہ فنڈ کرونا فنڈ اور دیگر غریب طبقہ لوگوں کے لیئے آنے والے فنڈ سے اسسٹنٹ کمشنر کے جعلی دستخط کرکے بنک سے پیسے نکاتا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق وقاص نے اپنے آپکو بچانے کے لیئے تین کلاس فور اور ایک کمپیوٹر آپریٹر کو پھنسا دیا ہے۔اس حوالے سے جب ڈپٹی کمشنر کو پتہ چلا ہے تو انہوں نے وقاص سمیت پانچ ملازمین کو معطل کرکے تمام کیس انیٹی کرپشن کے حوالے دے دیا تھا۔
اینٹی کرپشن نے تمام تر انکوائری کے بعد پندرہ کے قریب افراد پر ڈپٹی کمشنر کے مدعیت میں مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کرلیا ہے۔ملزمان میں سرکاری ملازمین سمیت دیگر سول سوسائٹی کے لوگ بھی شامل ہیں اسسٹنٹ کمشنر کے دفتر کا اہلکار وقاص تین کلاس فور اور ایک کمپیوٹر آپریٹر کو استعمال کرتا رہا ہے۔اینٹی کرپشن کی دو ماہ میں انکوائری مکمل نہ ہوئی انکی ناقص کارکردگی کی وجہ سے وقاص بیرون ممالک فرار ہوگیا ہے۔

گزشتہ روز مقدمہ میں نامزد ملزمان فہد شاہ ولد معظم شاہ، عقیل جدون ولد فیاض، قیصر شہزاد ولد مصطفیٰ،یاسر اصغر ولد علی اصغر،جمیل احمد ولد گلزمان ساکنان شیخ البانڈی ایبٹ آباد نے سیشن جج کی عدالت سے قاضی محمد ارشد ایڈووکیٹ کی توسط سے عبوری ضمانت کروا لی۔جبکہ آئندہ سماعت کے لیے 12 فروری کی تاریخ مقررکی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!