افغان تاجروں کو بے د خلی کا خوف بینکوں رقوم نکالنے لگے۔

گیارہ سو سے زائد افغان تاجروں نے اکاؤنٹس منجمد ہونے کے ڈر سے کروڑوں روپے ایک ہفتے میں نکال لئے۔
پاکستانی شہریوں کے نام پر اکاؤنٹ چلانے والے افغانوں نے بھی پیسے نکالنے شروع کر دیئے تاجر کا روبار سمیٹنے لگے۔
ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) ملک کے دوسرے شہروں کی طرح ایبٹ آباد سے بھی غیر قانونی طور پر مقیم افغانیوں کے انخلاء کے پیش نظر افغان تاجروں نے بینکوں سے پیسے نکالنا شروع کر دیا ہے اور بڑے بڑے تاجر جو افغان سٹیزن کارڈ پر بینکوں میں لین دین کر رہے تھے واپسی کے خوف سے بینکوں سے رجوع کرنے لگے ہیں رپورٹس کے مطابق 1100 سے زائد افغانیوں نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ٹینکوں سے اپنی رقوم نکال لی ہیں ذرائع کے مطابق اکتیس اکتوبر تک غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو نکالنے کیلئے دی جانے والی ڈیڈ لائن کے پیش نظر قانونی طور پر رہائش پذیر افغانیوں میں بھی شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے تاہم یہ افواہیں اب گردش کرنے لگی ہیں کہ اس کے بعد ایسے افغانیوں کو بھی نکالا جائیگا جو جرائم اور دوسری سرگرمیوں میں ملوث ہیں تاہم افغانیوں کے انخلاء نے افغان شہریوں کو ایک انجانے خوف میں مبتلا کر دیا ہے جسکے نتیجے میں صرف پشاور میں قالین، جیولری اور صرافہ کے کاروبار سے وابستہ بڑے بڑے تاجروں نے جنہوں نے قانونی طور پر پاکستانی بینکوں میں لین دین کیلئے اکاؤنٹس کھول رکھے ہیں اب بینکوں سے رقوم نکالنے لگے ہیں جس کے باعث بڑی رقوم نکالی جارہی ہے ذرائع کے مطابق زیادہ تر افغانی اس وقت کا روبار خوف میں کر رہے ہیں جبکہ زیادہ تر افغانیوں نے کاروبار ہی سمیٹنا شروع کر دیے ہیں تا کہ اگر انہیں پاکستان سے نکالا جاتا ہے تو وہ اپنا تمام سرمایہ اپنے ساتھ اپنے ملک لے جا کر کاروبار کریں گے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!