افغان تا جر کا روبار سمیٹنے لگے:روپوش ہونیوالوں کو گرفتار کرنے کا حکم۔

سید علی کی ڈیڈ لائن کے بعد افغان سرمایہ کاروں اور تاجروں کی مزید سخت نگرانی ایک ماہ کے دوران پاسپوٹ کر آنیوالے ایک لاکھ 70 ہزار افغانی روپوش۔
ڈالر ذخیرہ اندوزوں کے گھروں پر بھی چھاپوں کی منظوری کڑی مانیٹرنگ فہرستیں مرتب قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حکمت عملی تیار کرلی۔
پشاور (وائس آف ہزارہ)حکومت کی جانب سے سخت کریک ڈاؤن شروع کرنے اور ڈیڈ لائن دینے کے بعد کاروباری افغان مہاجرین نے اپنا کاروبار سمیٹنا شروع کر دیا ہے افغان سرمایہ کاروں اور تاجروں کی نگرانی مزید سخت کر دی گئی ہے جبکہ خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر میں پاسپورٹ کے ذریعے آنے والے 1 لاکھ 70 ہزار روپوش ہونے والے افغان مہاجرین کی نگرانی شروع کر دی گئی ہے پاسپورٹ کے ذریعے دولاکھ 80 ہزار 889 افغانی پاکستان آئے تھے جن میں 1 لاکھ 10 ہزار افغانی دستاویزات کے مطابق واپس چلے گئے ہیں جبکہ 1 لاکھ 70 ہزار افغان افغانی واپس افغانستان نہیں گئے اشرف غنی کے دور میں 2 لاکھ پچاس ہزار افغانی بھی پاکستان آئے تھے۔ اشرف غنی کے دور حکومت میں پاکستان آنے والے تربیت یافتہ افغانیوں کی تفصیلات خصوصی طور پر اکھٹی کی جارہی ہیں افغان مہاجرین کے خلاف کریک ڈاؤن کے پیش نظر خیبر پختونخوا میں افغان تاجروں کی نگرانی بھی سخت کر دی گئی ہے۔ دوسری جانب حکومت کی جانب سے بے دخلی کے اقدامات شروع ہونے کے بعد افغان مہاجرین شدید پریشانی میں مبتلا ہیں جبکہ پاکستانی شہری خوشی اور اطمینان کا اظہار کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!