مشتاق غنی کے غائب ہوتے ہی: محکمہ پبلک ہیلتھ شدید مالی بحران کا شکار 3 5 ٹیوب ویل خراب۔

چار کروڑ روپے سے زائد واپڈا کے بقایا جات ہیں جبکہ ساڑھے تین کروڑ روپے ٹھیکیدار کی جانب سے عدم ادائیگیوں کا بھی سامنا ہے۔
صوبائی حکومت ڈویژہ تل ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اگر یہی صورتحال رہی تو پانی کا بحران شدت اختیار کر جائیگا۔
ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) مشتاق غنی کے غائب ہوتے ہی محکمہ پبلک ہیلتھ شدید مالی بحران کا شکار ہو گیا 170 میں سے 53 ٹیوب ویل خراب ہو گئے چار کروڑ روپے سے زائد واپڈا کے بقایا جات ہیں جبکہ ساڑھے تین کروڑ روپے ٹھیکیدار کی عدم ادائیگیوں کا بھی سامنا ہے جس کے باعث ضلع بھر کے بیشتر علاقوں میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا صوبائی حکومت، ڈویژنل و ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں اور اگر یہی صورتحال رہی تو آنے دنوں میں پانی بحران تمدید شدید اختیار کر جائے گا محکمہ کے سربراہ کی پوسٹ چھ مہینوں سے خالی پڑی اور افسر مذکورہ بحران کے دوران یہاں آنے کیلئے تیار نہیں ہے حالانکہ ایبٹ آباد پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی ایکسین کی پوسٹ کیلئے بولیاں لگتی تھیں

ذرائع کے مطابق ضلع بھر میں جہاں جہاں پبلک ہیلتھ کی واٹر سپلائی سکیمیں ہیں وہاں پر پانی شدید بحران ہے کیونکہ وہاں پر پانی سپلائی کرنے والی موٹرمیں خراب ہیں یا جل گئی ہیں، بعض مقامات پر واپڈا کے بقایا جات کے باعث بجلی کاٹ دی گئی ہے بعض مقامات پانی پائپ بوسیدہ ہو گئے ہیں بعض مقامات پر پانی سٹور کرنے والی ٹنکیاں بوسیدہ ہو کر ٹوٹ پھوٹ گئی ہیں جس کی وجہ سے پانی کی فراہمی متاثر ہوگئی ہے پانی شدید بحران کے باعث لوگ پانی ترس رہے ہیں اور پانی کے بغیر ان کی زندگیاں اجیرن ہو کر رہ گئی ہیں اور ان حالات میں عوام مجبور نہ پانی کیلئے سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور اب عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ہے جس سے امن و مان کی صورتحال پیدا ہوگی جبکہ دوسری جانب محکمہ کا کہتا ہے کے ٹیوپ ویل جو خراب ہیں ان کی مرمت کیلے ہمارے پاس پیسہ نہیں ہیں واپڈا کے چار کروڑ کے قریب بقایا جات ہیں جبکہ دوسری جانب جو مرمت والا ٹھیکیدار ہے اس کی رقم تین کروڑ روپے بقایا جات ہیں جبکہ زرایع کے مطابق ایبٹ آباد کے ٹیوب ویل میں متعدد سے سامان چوری ہونے کے ساتھ پانی کی لاہین بھی اکھڑ گی ہیں چور لے گے ہیں جس کی ایف اہی ارتک درج نہیں ہے۔


یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!