اڑھائی سالوں سے بند ایوبیہ چیئر لفٹ کوفوری چلایا جائے:وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی وزیر اعلیٰ اور چیف سیکرٹری کے پاس پہنچ گئے۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے اڑھائی سالوں سے بند ایوبیہ چیئر لفٹ کی بندش سے گلیات کے عوام کے کاروبار متاثر ہونے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے کمشنر ہزارہ کے دفتر میں ہنگامی اجلاس طلب کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا اور چیف سیکرٹری کے پاس پہنچ گئے۔مرتضیٰ جاوید عباسی نے ایوبیہ چیئرلفٹ لگانے میں جی ڈی اے اور فارسٹ ڈیپارٹمنٹ کے درمیان زمین کا تنازعہ حل کروانے کیلئے سمری محکمہ سیاحت کو پہنچا دی اور وزیر اعلیٰ سے ملاقات کرکے یہ سمری رواں ہفتے منگل کو ہونے والے کابینہ کے اجلا س کے ایجنڈے میں ڈال دی گئی کا بینہ کے اجلاس میں ایوبیہ چیئر لفٹ کے حوالے سے کابینہ فیصلہ کردے گی جس کے بعد نئی لفٹ کی تنصیب کا کام شروع ہوجائے گا ایوبیہ چیئر لفٹ گزشتہ ڈھائی سالوں سے بند پڑی ہے نئی لفٹ لگانے کیلئے محکمہ جنگلات اور جی ڈی اے کے درمیان زمین کا تنازعہ پیدا ہوگیا ہے جس کی وجہ سے نئی لفٹ کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اور تحریک انصاف کے دور میں ڈھائی سالوں سے اس اہم مسئلے کو نظر انداز کیا گیا لفٹ بند ہونے کی وجہ سے گلیات کے مقامی لوگوں کا کاروبار اور سیاحت بری طرح متاثر ہو کررہ گئی تھی۔

وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی صوبہ خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت ختم ہونے کے بعد گلیات کی عوام کے اس دیرینہ مسئلے کو حل کروانے کیلئے پوری طرح متحرک ہوگئے ہیں گزشتہ روز انہوں نے اس حوالے سے کمشنر کے دفتر میں خصوصی اجلاس منعقد کیا جس میں ڈپٹی کمشنر، محکمہ جنگلات اور گلیات ڈویلپمنٹ اتھارتی کے حکام نے شرکت کی اجلاس میں مرتضیٰ جاوید عباسی کو بریفنگ دی گئی تھی کہ نئی چیئر لفٹ کی تنصیب کا کام دو محکموں کے درمیان زمین کے تنازعے کی وجہ سے رکا ہوا ہے اس تنازعے پر اب محکمہ سیاحت کابینہ کو سمری بھیجے گا اور کابینہ اس پر فیصلہ دے گی مرتضیٰ جاوید عباسی اجلاس کے فوراً بعد جمعرات کے روز پشاور پہنچ گئے اور انہوں نے اس حوالے سے نگران وزیر اعلیٰ اعظم خان، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا اور محکمہ سیاحت کے وزیر اور سیکرٹری سے ملاقات کی مرتضیٰ جاوید عباسی نے محکموں کے درمیان تنازعے کے حل کیلئے سمری سیاحت ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کی اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا اعظم خان سے ملاقات کرکے ان سے یہ سمری کابینہ کے منگل کے روز ہونے والے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کرکے اس پر فیصلہ کرنے کا مطالبہ کیا جس پر وزیر اعلیٰ اعظم خان نے انہیں یقین دلایا کہ رواں ہفتے ہونے والے کابینہ کے اجلا س کے ایجنڈے میں یہ سمری شامل کرکے اس پر فیصلہ بھی کردیا جائے گا وفاقی وزیر مرتضیٰ جاوید عباسی نے ڈھائی سے تین سالوں سے لٹکا ہوا معاملہ دو دنوں کے اندر اندر سلجھا کر گلیات کے عوام کے دل جیت لیے وفاقی وزیر مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ ایبٹ آباد سیاحتی علاقہ ہے جہاں پر صرف اور صرف ایوبیہ چیئر لفٹ ہی سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز تھی جو گزشتہ ڈھائی سالوں سے بند ہونے کی وجہ سے اس علاقے میں سیاحت متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کا کاروبار تباہ ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کے دور حکومت میں اس اہم مسئلے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی جس کی وجہ سے یہ التواء کا شکار تھا چیئرلفٹ کے معاملے میں خرد برد اور بدعنوانیاں کی گئی ہیں جو چھپانے کیلئے جان بوجھ کر چیئرلفٹ کو بند کردیا گیا تھا انہوں نے کہاکہ محکمہ جنگلات کے ساتھ زمین کا تنازعہ بھی سمجھ سے بالاتر ہے ایوبیہ چیئر لفٹ 1965 میں لگائی گئی اس وقت سے لے کر 2019 تک محکمہ جنگلات نے چیئر لفٹ کی زمین پر اپنا کوئی حق نہیں جتا یا اور اب 2019 میں محکمہ جنگلات نے تنازعہ پیدا کردیا چیئر لفٹ اپنی معیاد سے زائد چل چکی تھی نئی چیئر لفٹ جان بوجھ کر نہیں لگانے دی جارہی تھی انہوں نے کہا کہ صوبے میں کئی مثالیں موجود ہیں محکموں کے درمیان اراضی کے تنازعے عوام کے فلاح و بہبود کے منصوبوں کیلئے حل کیے گئے ہیں ایوبیہ چیئر لفٹ عوام کی فلاح وبہبود کا سب سے بڑا منصوبہ ہے کیونکہ اس سے گلیات کے ہزاروں لوگوں کا روز گار وابستہ ہے ایوبیہ چیئر لفٹ کی تنصیب میں حائل تمام رکاوٹیں جلد از جلد دور کرکے نئی لفٹ کی تنصیب کا کام فوری طور پر شروع کروایا جائے گا ایوبیہ چیئر لفٹ کو فور ی طور پر شروع کرواکر گلیات میں سیاحت کو فرو غ دینے کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کا تباہ حال روزگار بحال کیاجائے گا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!