کنزیومر پروٹیکشن کونسل کے اہلکاروں نے ٹاؤٹوں کے ذریعے پیداگیری شروع کردی۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)کنزیومر پروٹیکشن کونسل کے اہلکاروں نے ٹاؤٹوں کے ذریعے پیداگیری شروع کردی۔ درخواستوں پر کارروائی نہ ہونے پر شہری بھی سراپا احتجاج۔ اس ضمن میں ذرائع نے صحافیوں کو بتایاکہ صوبائی حکومت کی جانب سے ایبٹ آباد میں صارفین کے حقوق کے تحفظ کیلئے کنزیومر پروٹیکشن کونسل کا ادارہ بنایاگیاہے۔اس ادارے میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر سے لیکر کرکلرک تک تمام لوگ اٹک پار کے بھرتی کئے گئے ہیں۔ کنزیومر پروٹیکشن کونسل کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر سمیت تمام متعلقہ اہلکار مختلف دوکانوں اور کاروباری مراکز میں گھس جاتے ہیں۔ دوکانداروں نے ایکسپائری مال جو کہ واپسی کے لئے رکھا ہوا ہوتاہے۔ اس کی آڑ میں دوکانداروں کو بلیک میل اور حراساں کرنے کیلئے دوکان کو سیل کرتے ہیں اور گفت و شنید کے بعددوکاندار پر بیس سے تیس ہزار روپے جرمانہ جمع کرانے کانوٹس دے دیتے ہیں۔ اس نوٹس کی وجہ سے غریب دوکاندار مزید پریشان ہوجاتاہے۔ کنزیومر پروٹیکشن کونسل کے اہلکاروں کے جانے کے بعد دوکاندار کے پاس کنزیومر پروٹیکشن کونسل کے افسران کے مختلف ٹاؤٹ پہنچ جاتے ہیں۔ اور ان کو کہتے ہیں کہ آپ پریشان نہ ہوں۔ بیس یا تیس ہزار کے جرمانے سے بچانے کیلئے کنزیومر پروٹیکشن کونسل کے ٹاؤٹ صرف دس ہزار میں معاملہ رفع دفع کردیتے ہیں۔جبکہ دوسری جانب ایبٹ آباد کے مختلف شہریوں نے بتایاکہ ہم نے کنزیومر پروٹیکشن کونسل کے پاس مختلف دوکانداروں کیخلاف درخواستیں دیں۔ لیکن ان ٹاؤٹ حضرات کی وجہ سے کنزیومر پروٹیکشن کونسل والے مہینوں گزرنے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کررہے ہیں۔ ایبٹ آباد کے شہریوں نے کمشنر ہزارہ سمیت متعلقہ افسران سے مطالبہ کیاہے کہ کنزیومر پروٹیکشن کونسل کے تمام اہلکاروں کو فوری طور پر تبدیل کیاجائے۔ ان لوگوں نے اس ادارے کی آڑ میں پیدا گیری شروع کررکھی ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!