ایبٹ آباد میں پرائمری ٹیچرز کی بھرتی پر عدالت نے حکم امتناعی جاری کردیا۔

ایبٹ آباد:ضلع میں خالی 246پرائمری سکول ٹیچرز بھرتی پر عدالت نے حکم امتناعی میں 12مارچ تک توسیع کردیا۔ساتذہ کے آرڈر کرنے سے روک دیا ہے،سینئر سول جج کی عدالت میں 29 فروری کو فریقین کو طلب کرنے کے نوٹس بھی جاری کئے گئے تھے عدالت میں نیشنل ٹیسٹنگ سروس اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کی جانب سے نمائندوں نے حاضری کی ہے۔ذرائع کے مطابق15دسمبر2019 کو پرائمری سکول کی بھرتی کے لئے این ٹی ایس کے ذریعے ٹیسٹ لئے گئے،ٹیسٹ کے روز پرچہ آوٹ ہونے پر امیدوار نے عدالت سے رجوع کیا اور ضلع بھر میں ہونے والی بھرتیوں پر حکم امتناعی حاصل کیا ہے،اس حوالے سے سینیئر سول جج کی عدالت نے ڈائریکٹوریٹ آف ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن خیبر پختون خوا،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مردانہ ایبٹ آباد اور ڈائریکٹر نیشنل ٹیسٹنگ سروس اسلام آباد کو نوٹس جاری کر کے بھرتیوں پر حکم امتناعی جاری کیا ہے، ایبٹ آباد میں پرائمری سکول کی بھرتیوں میں 246 خالی پوسٹوں کے لئے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے 24 سے 27 فروری تک انٹرویو کئے ہیں جن پر بھرتیوں کو روکنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔سینئر سول جج ساجد آمین کی عدالت میں حویلیاں کے رہائشی محمد ہارون ولد منصف نے رٹ دائر کی جس کی پیروی معروف قانون دان ذوالفقار احمد نیکی ہے عدالت میں موقف اختیار کرتے ہوئے متاثرہ فریق نے بتایا کہ پرچہ سے قبل سوشل میڈیا پر وائرل ہونے سے امیدواروں کی حق تلفی ہوئی ہے،عدالت نے آئندہ سماعت کے لئے 12 مارچ کی تاریخ مقرر کی ہے۔


یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!